خداوند اسرائیل کے سر اور دم اور شاخ اور نے کو ایک ہی دن میں کاٹ ڈالے گا اور جو نبی جھوٹی باتیں سکھلاتا ہے وہی دم ہے۔ دیکھو یسعیا باب ۹ آیت۵۔ ایسا ہی یرمیا نبی کی کتاب میں جھوٹے نبیوں کی نسبت یہ بیان ہے:۔ رب الافواج نبیوں کی بابت (یعنی جھوٹے نبیوں کی بابت) یوں کہتا ہے کہ دیکھ مَیں انہیں ناگدونا کھلاؤں گا اور ہلاہل یعنی سمّ قا تل کا پانی پلاؤں گا کیونکہ یروشلم کے نبیوں کے سبب سے ساری زمین میں بے دینی پھیل گئی ہے۔ دیکھ خداوند کے قہر سے ایک آندھی اس کی طرف (یعنی یروشلم کی طرف) چلے گی۔ ایک چکّر مارتا ہوا طوفان شریروں کے سر پر (جھوٹے نبیوں کے سر پر) پڑے گا۔ مَیں نے اُن نبیوں کو نہیں بھیجا پروے دوڑے ہیں۔ مَیں نے اُن سے نہیں کہا پر انہوں نے نبوت کی۔ دیکھو یرمیا ۲۳ باب ۵ آیت سے ۲۱ آیت تک۔ ایسا ہی زکریا نبی کی کتاب میں جھوٹے نبیوں کے بارے میں یہ بیا ؔ ن ہے:۔ مَیں نبیوں کو (یعنی جھوٹے نبیوں کو) اور ناپاک رُوحوں کو دنیا سے خارج کر دوں گا اور ایسا ہوگا کہ جب کوئی نبوت کرے گا تو اس کے ماں باپ اسے کہیں گے کہ تو نہ جیئے گا کیونکہ تو خداوند کا نام لے کر جھوٹ بولتا ہے (یعنی چونکہ جھوٹے نبیوں کو خدا ہلاک کرے گا اس لئے جھوٹی نبوت کرنے والوں کے ماں باپ بہت ڈریں گے کہ اب یہ مریں گے کیونکہ انہوں نے جھوٹ بولا) اور اس کے باپ اور ماں جن سے وہ پیدا ہوا جس وقت وہ پیشگوئی کرے گا اسے دھول ماریں گے (یعنی کہیں گے کہ کیا تو مرنا چاہتا ہے کہ جھوٹی پیشگوئی کرتا ہے) اور اس دن ایسا ہوگا کہ نبیوں میں سے ہر ایک جس وقت وہ نبوت کرے (یعنی جھوٹی نبوت کرے) اپنی رؤیا سے شر مندہ ہوگا اور وے کبھی بال والے لباس نہ پہنیں گے تا کہ فریب دیں بلکہ ایک ایک کہے گا کہ مَیں نبی نہیں ہوں کسان ہوں۔ دیکھو زکریا باب۱۳ آیت ۲ سے پانچ تک۔