یہودیوں نے نعوذ باللہ حضرت مسیح کو رفع سے بے نصیب ٹھہرانے کے لئے صلیب کا حیلہ سوچا تھا تا اس سے دلیل پکڑیں کہ عیسیٰ بن مریم ان صادقوں میں سے نہیں ہے جن کا رفع الی اللہ ہوتا رہا ہے مگر خدا نے مسیح کووعدہ دیا کہ مَیں تجھے صلیب سے بچاؤں گا اور اپنی طرف تیراؔ رفع کروں گا جیسا کہ ابراہیم اور دوسرے پاک نبیوں کا رفع ہوا۔ سو اسی طرح ان لوگوں کے منصوبوں کے برخلاف خدا نے مجھے وعدہ دیا کہ مَیں اسّی۸۰ برس یا دو تین برس کم یا زیادہ تیری عمر کروں گا تا لوگ کمیء عمر سے کاذب ہونے کا نتیجہ نہ نکال سکیں جیسا کہ یہودی صلیب سے نتیجہ عدم رفع کانکالنا چاہتے تھے۔ اور خدا نے مجھے وعدہ دیا کہ مَیں تمام خبیث مرضوں سے بھی تجھے بچاؤں گا جیسا کہ اندھا ہونا تا اس سے بھی کوئی بد نتیجہ نہ نکالیں۔* اور خدا نے مجھے اطلاع دی کہ بعض اِن میں سے تیرے پربد دُعائیں بھی کرتے رہیں گے مگر اُن کی بددُعائیں مَیں انہی پر ڈالوں گا اور در حقیقت لوگوں نے اس خیال سے کہ کسی طرح لو تقوّل کے نیچے مجھے لے آئیں منصوبہ بازی میں کچھ کمی نہیں کی۔ بعض مولویوں نے قتل کے فتوے دیئے۔ بعض مولویوں نے جھوٹے قتل کے مقدمات بنانے کے لئے میرے پر گواہیاں دیں۔ بعض مولوی میری موت کی جھوٹی پیشگوئیاں کرتے رہے۔ بعض مسجدوں میں میرے مرنے کے لئے ناک رگڑتے رہے۔ بعض نے جیسا کہ مولوی غلام دستگیر قصوری نے اپنی کتاب میں اور مولوی اسمٰعیل علیگڑھ والے نے میری نسبت قطعی حکم لگایا کہ وہ اگر کاذب ہے تو ہم سے پہلے مرے گا اور ضرور ہم سے پہلے مرے گا کیونکہ کاذب ہے۔ مگر جب اِن تالیفات کو دنیا میں شائع کر چکے تو پھر بہت جلد آپ ہی مر گئے اور اس طرح پر اُن کی موت نے فیصلہ کر دیا کہ کاذب کون تھا مگر پھر بھی یہ لوگ عبرت نہیں پکڑتے۔ پس کیا یہ
* الہام الٰہی آنکھ کے بارے میں یہ ہے تنزل الرحمۃ علٰی ثلٰث اَلْعَین وعلی الاُخریَین۔ یعنی تیرے تین عضووں پر خدا کی رحمت نازل ہوگی ایک آنکھیں اور باقی دواَور۔منہ