من الغیظ ویمرّون شاتمین وہم مشتعلون. وکأیّنْ مِن آیِ اللّہ رأوہا بأعینہم ثم یمرّون مستکبرین کأنہم لا یبصرون. ونبذوا کتاب اللّہ وراء ظہورہم ظلمًا وعُلوًّا، وقالوا لا تسمعوا دلائلہ والغَوْا فیہا لعلکم تغلبون۔ وأمّا الذین ورثوا الضالین فمنہم قوم أحبّوا شِعار النصاری وسیرتہم وإلیہا می شوند و دشنام بر زبان مے گزرند بسیارے از نشان ہائے خدا را بچشم دیدند باز تکبر کناں مے گزرند کہ گوئی بینا نیستند کتاب خدا را در پس پشت انداختہ اند و می گویند دلائل آن را گوش نہ کنید و در وقت خواندنش غوغا برپا بکنید تا غالب بشوید و اما آناں کہ وارثان ضالین شدند بعض از و شاں شعار نصاری و سیرت ایشاں را دوست داشتند و بداں ہو جاتی ہیں اور گالیاں دیتے گذر جاتے ہیں بہتوں نے خدا کے نشانوں کو آنکھوں سے دیکھا پھر متکبرانہ گذر جاتے ہیں گویا اندھے ہیں۔ خدا کی کتاب کو پیٹھ پیچھے ڈال دیا ہے اور کہتے ہیں کہ اس کی دلیلوں کو نہ سنو اور اس کے پڑھنے کے وقت شور ڈال دو تا غالب ہو جاؤ لیکن جو ضالین کے وارث ہوئے ان میں سے بعض نصاریٰ کی خو خصلت اور شعار کو دوست رکھتے ہیں اور اس طرف