بإرسال مثیل عیسٰی، وہل یُنکِر إلّا العمون؟ وإن الذین آمنوا بأنباء القرآن ومواعیدہ وکفروا بما خالفہا، أولئک ہم المؤمنون حقّا، وأولئک الذین ہدی اللّہ قلوبہم، وأولئک ہم المہتدون. وما نبیُّنا إلا محمدؐ، وما کتابنا إلا القرآن، فاطلبوا الرشد منہ أیہا المسترشدون. وإنا عُلّمنا دعوۃً فی الفاتحۃ، واستجابَہا اللّہ بریں امت انعام کرد و برایں جز نابینایاں کسے انکار نمے کند و آناں کہ ایمان بر خبر ہائے قرآن و وعدہ ہایش آوردند و مخالف آنرا انکار کردند مومناں درست ہموں ہستند و ہمانند کہ خدا دل او شاں را ہدایت بخشید وہمان ہدایت یافتگانند و نبیء ما بغیر محمد صلی اللہ علیہ و سلم و کتاب ما بغیر قرآن نیست اے طالبان رشد از وے رشد طلب بکنید و ما را در فاتحہ دعائے آموختند و آں دعا را خداوند تعالیٰ شانہ اس امت پر انعام کیا اور اس پر اندھوں کے سوا اور کوئی انکار نہیں کرتا اور وہ لوگ جو قرآن شریف کی خبروں اور اس کے وعدوں پر ایمان لائے اور جو اس کے خلاف تھا اس سے انکار کیا ٹھیک مومن یہی ہیں اور یہی وہ ہیں جن کے دلوں کو خدا نے ہدایت دی اور یہی ہدایت پائے ہوئے ہیں اور محمد صلی اللہ علیہ و سلم کے بغیر ہمارا اور کوئی نبی نہیں اور قرآن کے سوا ہماری اور کوئی کتاب نہیں۔ اے رشد کے طالبو! اس سے رشد طلب کرو اور ہم کو فاتحہ میں دعا سکھائی گئی ہے اور اس دعا کو خدا تعالیٰ نے