ولا فی الأرض، ومِن کل باب یُطرَدون. وکذالک مُلئت الأرض ظلما وجورًا وقَلّ الصالحون. فنظر اللّہ إلی الأرض فوجد أہلہا فی ظلمات ثلاث: ظلمت الجہل وظلمت الفسق وظلمت الدّاعین إلی التثلیث والوسواس الخنّاس، فتذکّرَ فضلًا ورُحمًا وعْدہ الثالث الذی یدعون لہ الداعون، فأنعمَ علی ہذہ الأُمّۃ و نہ در زمین و از ہر راہ راندہ مے شوند و ہمچنیں زمین از ستم و بے داد پُر شدہ و نیکوکاران کم گردیدند دریں حال خدا بسوئے زمین نگہ کرد و اہل زمین را در سہ گونہ تاریکی ہا یافت تاریکی جہل و تاریکی فسق و آنکساں کہ بسوئے تثلیث و شیطان مردم را مے خوانند پس از فضل و رحم وعدہ سوم را یاد کرد کہ برائے آں دعا گویاں دعا مے کردند پس از فرستادن مثیل عیسیٰ اور نہ زمین میں اور ہر ایک طرف سے دھتکارے جاتے ہیں اور اسی طرح زمین ظلم اور جور سے بھر گئی اور نیک لوگ کم ہو گئے ایسے وقت میں خدانے زمین کو دیکھا اور زمین والوں کو تین طرح کی تاریکی میں پایا ایک جہالت کا اندھیرا دوسرے فسق کا اندھیرا تیسرے ان لوگوں کا اندھیرا جو تثلیث اور شیطان کی طرف لوگوں کو بلاتے ہیں پس فضل اور رحم کر کے تیسرے وعدہ کو یاد کیا جس کے لئے دعا کرنے والے دعا کرتے تھے پس مثیل عیسیٰ کو بھیجنے سے