فما بالکم أیّہا المکذّبون؟ وإن اللّٰہ قد أخبر عن موت المسیح فی سورۃ المائدۃ، والحدیث أخبرنا أن عمرہ ماءۃ وعشرون، وبشّرنا اللہ فی سورۃ النور بأن الخلفاء من ہذہ الأمّۃ، فکان خاتمُ الخلفاء من المسلمین بالضرورۃ، وہو المسیح الموعود من غیر الشک والشبہۃ، فقد فتح اللّہ بیننا وبینکم إن کنتم تبصرون.
انجام شما چہ خواہد بود و ہر آئینہ خدا از
موتِ مسیح علیہ السلام در سورہ مائدہ خبر داد و حدیث مے گوید
کہ عمر او بیکصد و بست سال رسیدہ و نیز خدا در
سورۃ نور مارا مژدہ بداد کہ خلفاء ازیں امت خواہند بود پس
برہمیں طریق بالضرور خاتم الخلفا از میان مسلماناں پیدا شدہ و ہماں
بلاریب مسیح موعود است۔ پس
اگر بینا ہستید خدا درمیان ما و شما فیصلہ کردہ است
تو تمہارا انجام کیا ہو گا اور خدا تعالیٰ نے مسیح علیہ السلام
کی موت کی نسبت سورۂ مائدہ میں خبر دی ہے اور حدیث میں ہے
کہ ان کی عمر ایک سو بیس برس کی تھی اور نیز خدا نے
سورۃ نور میں ہم کو بشارت دی ہے کہ خلیفے اس امت سے ہوں گے پس ضرور
اسی طریق پر خاتم الخلفاء مسلمانوں میں سے پیدا ہوا اور وہی
بغیر کسی شک کے مسیح موعود ہے پس
اگر تمہاری آنکھیں ہیں تو خدا نے ہمارے اور تمہارے درمیان فیصلہ کر دیا ہے