حقًّا علی نبیّنا، وخرج من فیہ، أأنتم فیہ ترتابون؟ فبأی حدیث بعدہ تؤمنون۔ أتؤثرون الظنّ علی الذی قال اللّٰہ فی شأنہ3 ۱؂. وقالوا إنّا وجدنا آباء نا علی طریق وإنّا علی آثارہم سالکون. انظرْ کیف أقرّوا بترک القرآن، ثم انظر کیف یختصمون. وقالوا إن الأحادیث نازل شدہ و از دہان پاکش بیروں آمدہ آیا دریں شک مے کنید پس بر کدام حدیث بعد از قرآن ایمان مے آرید آیا ظن را برآں کتاب اختیار مے کنید کہ خدا تعالیٰ درشان او فرمودہ انا نحن نزلنا الذکر الآیۃ و مے گویند ما بزرگان خود را بر طریقے یافتہ ایم و ما بر نقش پائے او شاں خواہم رفت نگاہ بکن کہ چگونہ اقرار ترک قرآن مے کنند باز نگاہ بکن کہ چگونہ استیزہ مے کنند و مے گویند کہ حدیث ہا نازل ہواہے اور اس کے پاک منہ سے نکلا ہے کیا اس میں تم کو شک ہے پس کس حدیث پر قرآن کے بعد ایمان لاتے ہو۔ کیا اس کتاب کو چھوڑ کر گمان کو اختیار کرتے ہو جس کی شان میں خدا تعالیٰ نے فرمایا کہ انا نحن نزلنا الذکر الآیۃ اور کہتے ہیں کہ ہم نے اپنے بزرگوں کو ایک راہ پر پایا ہے اور ہم ان کے نقش قدم پر چلیں گے دیکھ کہ کس طرح قرآن کو چھوڑنے کا اقرار کرتے ہیں پھر دیکھ کہ کس طرح لڑتے ہیں اور کہتے ہیں کہ حدیثیں