حالت دیکھی اور دیکھ رہا ہو ں کہ اُن کی وہ خشک وہابیت بھی رخصت ہوچکی۔ کتاب و سنت سے تمسک کی کوئی پرواہ نہیں اور دُنیا بھی شب و روز ہاتھوں سے جارہی ہے جس کے گھمنڈ سے غرباء کو تکلیفیں دی تھیں۔ غرض دُنیا دین دونوں کھو رہے ہیں خوار و شرمند ہ ہیں۔ حضور کی وہ پیشگوئی جو اُن کے ایڈوکیٹ کے حق میں فرمائی تھی کہ انی مھین من اراد اھانتک مناسبت کے لحاظ سے حسب قسمت سب برابر اس سے حصہ لے رہے ہیں جیسا کہ تمام ہم عصر گواہ ہیں۔ راقم مسکین ضیاء الدین عفی عنہ قاضی کوٹی ضلع گوجرانوالہ ۷۵ منجملہ نہایت زبردست نشانوں کے جو خدا تعالیٰ نے غیب گوئی اور معارف عالیہ کے رنگ میں میری تائید میں ظاہر فرمائے براہین احمدیہ کی وہ پیشگوئی ہے جو اس کے صفحہ ۴۹۶ میں درج ہے یعنی یا آدم اسکن انت وزوجک الجنّۃ ۔ اردت ان استخلف فخلقت آدم اس اجمال کی تفصیل یہ ہے کہ یہ الہام جو میری نسبت ہوا۔ یعنی یا آدم اسکن انت وزوجک الجنۃ۔ اردت ان استخلف فخلقت آدم۔ جس کے یہ معنے ہیں کہ اے آدم تو اپنے جوڑے کے ساتھ جنت میں رہ۔ میں نے چاہا کہ میں اپنا مظہر دکھلاؤں اِس لئے میں نے اِس آدم کو پیدا کیا۔ یہ اِس بات کی طرف اشارہ ہے کہ آدم صفی اللہ کے وجود کا سلسلہ دوریہ اِس عاجز کے وجود پر آکر ختم ہوگیا۔ یہ بات اہلِ حقیقت اور معرفت کے نزدیک مسلّم ہے ؔ کہ مراتب وجود دوریہ ہیں یعنی نوع انسان میں سے بعض بعض کی خو اور طبیعت پر آتے رہتے ہیں جیسا کہ پہلی کتابوں سے