کل أمر فائقین، وفی العلم والعمل سابقین۔ وإن ہذا إلَّا معجزۃ خاتم النبیین، وإنّہ علی حقیّۃ الإسلام لدلیل مبین۔ وإن کنتم فیؔ شک فأرونی کمثلہم أحدا من أصحاب موسی أو من أنصار عیسی أو من صحبۃ رسل آخرین، وقد جاء تکم أنباؤہم، وسمعتم ما قال فیہم أنبیاء!ہم، وما أرجفت ألسنہم وما کانوا کاذبین، فإنہم نطقوا بإنطاق الروح وما تکلّموا کالمغضبین
فائق نکلے اور علم اور عمل میں سبقت کرنے والے ثابت ہوئے ۔ اور ؔ یہ معجزہ ہمارے رسول خاتم النبیّین صلی اﷲ علیہ وسلم کا ہے اور حقیقتِ اسلام پر ایک صریح دلیل ہے۔ اور اگر تمہیں شک ہے تو مجھے اِن کی مانند حضرت موسیٰ کے اصحاب میں سے یا حضرت عیسیٰ کے حواریوں میں سے یا کسی اور نبی کے صحابہ میں سے ایک انسان بھی دکھلاؤ اور اُن کی خبریں تم سن چکے ہو اور جو کچھ اُن کے بارے میں ان کے نبیوں نے کہا تمہیں معلوم ہے اور اُن نبیوں کی زبانوں پر خلاف واقعہ باتیں جاری نہیں ہو سکتی تھیں اور نہ وہ جھوٹے تھے ۔ کیونکہ وہ روح القدس کے بلانے سے بولے تھے اور غضبناک انسانوں کی طرح اُن کا کلام نہ تھا۔
برتر بر آمدند ودر گفتار و کردار از ہمگنان گام فرا پیش نہادند۔بحقیقت این معجزۂ نبی ما (صلی اللہ علیہ وسلم ) و دلیل روشن بر حقیّت اسلام است۔ و اگر باور ندارید مثل ایشان از اصحاب موسیٰ یا حواریانِ عیسیٰ یا از پیروان انبیائے دیگر یک تنے را بمن باز نمائید ۔ خبر اوشاں بشما رسیدہ و آنچہ انبیائے
شان در بارۂ شان فرمودہ ازان آگاہ ا ستیدو آن انبیاء دروغ و خلاف واقعہ بیان نہ فرمودہ اند زیرا کہ او شان باشارۂ رُوح قدس زبان می جنبانیدند و چوں خشمگینان سخن نمے گفتند۔