أَرَی الحق والصواب، حتی أوصل المؤمنین إلی الإلہامات الصریحۃ، والکشوف الصادقۃ الصحیحۃ، وزرع حب الکرامات المستمرۃ الدائمۃ فی قاع صدور الأمّۃ، فلأجل ذالک لا نفرّ عند طلب کرامۃ إلی زمن مضٰی، بل نرسوا علی مقامنا ونُرِی الْمُنْکِرَ ما حضر غضًّا طریًّا من آی المولٰی۔ ولیس فی أیدی عدانا إلَّا القصص الأولٰی، ولا یثبت دین بقصص ۔بل بأنوار لا تنقطع ولا تبلی.ثم اعلم أن ہذہ معجزۃ عظمت شعبتاہ، و حق کو دکھلا دیا ۔ یہاں تک کہ مومنوں کو الہامات صریحہ اور مکاشفات صادقہ اور صحیحہ تک پہنچا دیا اور دائمی کرامتوں کا دانہ اُن کے سینوں کی ہموار زمین میں بو دیا ۔ اسی وجہ سے ہم لوگ کرامتوں کے طلب کے وقت پہلے زمانہ کی طرف نہیں بھاگتے بلکہ ہم اپنے مقام پر استوار رہتے ہیں اور منکرکو خدا کے تازہ بتازہ نشان دکھلاتے ہیں اور ہمارے مخا لفوں کے ہاتھ میں بجز قصّوں کے اور کچھ نہیں اور صرف قصوں کے ساتھ کبھی کوئی دین ثابت نہیں ہو سکتا بلکہ اُن نوروں سے ثابت ہوتا ہے جو کبھی منقطع نہیں ہوتے اور نہ کبھی پُرانے ہوتے ہیں ۔ بعد اس کے جان کہ یہ وہ معجزہ ہے جس کی دونوں شاخیں عظیم الشان ہیں اور و حق را عیاں نمود تا اینکہ مومنان را بالہامات صریحہ و مکاشفات صادقہ صحیحہ رسانید۔ و دانۂکرا متہائے مستمرہ در زمین خوب سینۂ انہا نشانید۔ از ینجا است کہ ما اہالئے اسلام در وقت طلب کرامات و خوارق ہیچ احتیاج نداریم گریز بہ زمانۂ پیشین نمائیم بل بر جائے خود چون کو ہ استوارمی باشیم و در پیش دیدۂ منکران نشانہائے تازہ جلوہ مید ہیم ولے مخالفان ما غیر از افسانہ ہائے پاستانیان دردست نداشتہ اند و ہرگز نمی شود ہیچ دیانۂ بد ستیارئ افسانہ ہائے از کار رفتہ بر کرسئ درستی و راستی بنشیند۔ بل سرمایۂ اثبات آن نور ہائے است کہ ہرگز انقطاع نیابند وزنہار کہنہ نشوند۔ باز بدان کہ این معجزہ ایست کہ ہر دوشان آن بزرگ