والبرکات والتحیّۃ۔ یرغب فیہ المجاہدون، وإلی اللّٰہ متبتّلون، الذین فی خیام حبّہ یسکنون، وبہ یحیون، ولہ یموتون، وعلیہ یتوکلون، ولحکمہ بصدق القلب یُطیعون، ولأمرہ بہمل العین یتّبعون، وفی مرضاتہ یفنون، وفی أحزانہ یذوبون، وبأنسہ یبقون۔ ولہ
تتجافی جنوبہم من المضاجع ویتحنّثون، ویبیتون سُجّدًا وقیامًا
ولا یغفلون، و یأخذہم القلق فیذکرون حِبَّہم ویبکون، وتفیض أعینہم من الدمع وفی
اور برکتیں اور درود اور تحیّت ہوں ۔ اسی امر مذکور کیلئے مجاہدہ کرنے والے کوشش کرتے ہیں اور نیز وہ جو خدا کی طرف منقطع ہوتے اور اس کی محبت کے خیموں میں رہتے ہیں اور اسی کے ساتھ زندہ اور اسی کے لئے مرتے ہیں اور اس پر توکل کرتے اور دل کی سچائی سے اس کی اطاعت اختیار کرتے ہیں اور رواں آنسوؤں کے ساتھ اس کے حکم کی پیروی کرتے اوراس کی رضا مندی کی راہوں میں فنا ہوتے ہیں اور اس کے غموں میں گداز ہوتے اور اس کے انس کے ساتھ بقا پاتے ہیں اور اس کے لئے رات کو خوابگاہوں سے علیحدہ ہوتے اور اس کی بندگی کرتے ہیں اور قیام اور سجود میں رات کاٹتے ہیں اور غفلت نہیں کرتے اور بے آرامی ان کو پکڑتی ہے۔ پس اپنے دوست کو یا د کرکے روتے ہیں اور آنکھوں سے آنسو جاری ہوتے ہیں اور رات کے
کو شندگان جہت آن می کوشند و وہم آنہا ئیکہ از ہمہ بسوئے او بپر داز ند ودر خیمہ ہائے محبت وے قرا ر گیرند و با او بزیند و برائے او بمیرند۔ وبر او توکل بکنند و از صدق دل پیروئ فرمودہ وے بنما یند۔و بادیدہ گریان غاشیۂ اطاعت وے بردوش جان بردارند۔ و خود را در راہِ رضائے او گم بکنند۔ و چوں موم در کورۂ غم وے بگدازند۔ و بقائے خود در انس وے بینند۔ و شب ہارا برائے اواز خوابگاہ بر کناربشوند و در سجود و قیام شب را بروز آرند۔ از غفلت دور باشند۔ قلق و کرب بر اوشان واردآید