ووقت الاصطفاء۔ ولا یرد وقت العذاب عن القوم المجرمین۔
وَلا تھنوا ولا تحزنوا وَانتم الاعلونَ ان کنتُم مؤمنین۔ وَعَسیٰ اَنْ
تحبّوا شیءًا وھو شرٌّلکم وعسیٰ اَنْ تکرھوا شیءًا وھوَ خیرٌ لّکُم واللّٰہ
یَعلم وَانتم لا تعلمون۔ کنتُ کنزًا مخفیًّا فاَحْببتُ اَن اُعرف۔ انّ
السّمٰوات والارض کانتا رتقًا ففتقنٰھُمَا۔ واِن یتّخِذونکَ
اِلّا ھزوًا۔ اَھٰذا الّذی بعث اللّٰہ۔ قل انما اَنا بشرٌ مِثلکُم
یوحیٰ الّی انَّما اِلٰھُکُمْ الٰہ واحد والخیر کلہ فِی القراٰن۔ ولقد
لبثت فیکم عمرًا مِّن قبلہ أفلا تعقلون۔ وقالوا ان ھٰذا الّا افتراء
منقطع نہیں ہوگی۔ ابتلاء کا وقت ہے اور اصطفاء کا وقت ہے اور عذاب کا وقت مجرموں کے سر پر سے کبھی نہیں ٹل
سکتا۔ اور اے اس مامور کی جماعت سست مت ہو جانا اور غم میں نہ پڑ جانا اور با لآخر غلبہ تمہیں کو ہے اگر تم ایمان پر
ثابت رہو گے۔ یہ ممکن ہے کہ ایک چیز کو تم چاہو اور وہ دراصل تمہارے لئے اچھی نہ ہو اور ایک چیز سے نفرت کرو
اور وہ دراصل تمہارے لئے اچھی ہو اور خدا جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔ میں ایک خزانہ پوشیدہ تھا سو میں نے چاہا کہ
شناخت کیا جاؤں۔ زمین و آسمان بندھے ہوئے تھے سو ہم نے دونوں کو کھول دیا۔ اور تجھے انہوں نے ایک ہنسی کی
جگہ بنا رکھا ہے۔ کیا یہی ہے جو خدا کی طرف سے بھیجا گیا۔ کہہ میں ایک آدمی ہوں تم جیسا مجھے خدا سے
الہام ہوتا ہے کہ تمہارا خدا ایک خدا ہے اور تمام بھلائی قرآن میں ہے۔ اور میں اس سے
ایک مدت سے تم میں ہی رہتا تھا کیا تمہیں میرے حالات معلوم نہیں۔ اور انہوں نے کہا کہ یہ باتیں افتراء ہیں
کے ہیں وہ خدا کے کہلاتے ہیں جن کو پہلی کتابوں میں بطور استعارہ ابناء اللّہ کہا گیا ہے۔ چنانچہ یہ لفظ آدم اور یعقوب وغیرہ بہت سے نبیوں پر استعمال ہوا ہے اور انجیل میں مسیح ابن مریم پر بھی استعمال پایا ہے اور کسی کی اس میں کچھ خصوصیت نہیں صرف بلحاظ مذکورہ بالا استعمال پاتا رہا ہے چنانچہ مسیح ابن مریم کی نسبت احادیث سے جو معلوم ہوتا ہے کہ شیطان کے مس سے وہ اور اس کی ماں پاک ہے تو یہ لفظ اسی اظہار کی غرض سے ہے کہ عیسیٰ بن مریم کی ناجائز پیدائش نہیں جیسا کہ یہودیوں کا خیال ہے تانطفہ پر شیطان کا سایہ مانا جائے۔ بلکہ بلاشبہ برخلاف زعم یہودیوں کے وہ حلال زادہ تھا اور مریم بدکار عورت نہیں تھی۔ اس مسئلہ میں اصول یہ ہے کہ شیطان کا سایہ جس کو مسّ اور اشتراک بھی کہتے ہیں جس کے لحاظ سے کہا جاتا ہے کہ یہ شخص ذرّیتِ شیطان ہے یا بائبل کے محاورہ کے رو سے نحّاش کا بچہ ہے یعنی سانپ کا