طوؔ بٰی للذی قام لإعلاء کلمۃ الدین و نہَض یستقری طرق مرضاۃ اللّٰہ النصیر المعین الحمد للّٰہ ربّ العالمین، والصلاۃ والسلام علٰی سیّدِ رسلہ وصفوۃِ أحبّتہ وخِیرتہ مِن خَلقہ ومِن کل ما ذرَأ وبرَأ، وخاتَمِ أنبیاۂ، وفخرِ أولیاۂ، سیّدِنا وإمامنا ونبیِّنا محمد نِ المصطفی الذی ہو شمس اللّٰہ لتنویر قلوب أہل الأرضین، وآلِہ وصحبہ وکلِّ من آمن واعتصم بحبل اللّٰہ واتقی، وجمیع عباد اللّٰہ الصالحین۔ أما بعد فاعلموا أیہا الإخوان، بارک اللّٰہ فیکم ولکم وعلیکم، أن فساد زماننا ہذا قد بلغ إلی النہایۃ، وسوّد الشرک والفسق والارتداد وجوہَ کثیر من الناس، وانتابت الفتن المبیدۃ والبدعات المُسْحِتۃ، ولم تَخْلُ تَتابعُ إلی أن أدرکَ عَطَبُ الضلالۃ الذین کانوا سفہاءً ا بادیَ الرأی مبارک وہ جو دین کی مدد کے لئے کھڑا ہو گیا اور ربانی رضا مندی کی راہوں کو ڈھونڈھتا ہوا اٹھا۔ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ تمام تعریفیں خدا کے لئے ثابت ہیں جو تمام عالموں کا پروردگار ہے اور درود اور سلام اس کے نبیوں کے سردار پر جو اس کے دوستوں میں سے برگزیدہ اور اس کی مخلوق اور ہریک پیدائش میں سے پسندیدہ اور خاتم الانبیاء اور فخر اولیاء ہے ہمارا سید ہمارا امام ہمارا نبی محمد مصطفی جو زمین کے باشندوں کے دل روشن کرنے کے لئے خدا کا آفتاب ہے اور سلام اور درود اس کی آل اور اس کے اصحاب اور ہریک پر جو مومن اور حبل اللہ سے پنجہ مارنے والا اور متقی ہو اور ایسا ہی خدا کے تمام نیک بندوں پر سلام۔ بعد اس کے اے بھائیو خدا تم میں اور تمہارے لئے اور تم پر برکت نازل کرے تمہیں معلوم ہو کہ ہمارے اس زمانہ کا فساد انتہا تک پہنچ گیا اور شرک اور بدکاریوں اور بے ایمانیوں نے بہتوں کے منہ کو سیاہ کر دیا ہے اور ان ہلاک کرنے والے فتنے اور بیخ کنی کرنے والی بدعتیں یکے بعداز دیگر ے ظاہر ہو رہی ہیں ان کا پے در پے آنا کم نہ ہوا یہاں تک کہ ان لوگوں کو موت نے گھیر لیا جو احمق اور موٹی عقل والے