۱ ۔333333 3 3 3 3 ۲ ۔ 33333333 3 333۳ ۔ 3 3 333 3 3 3 3 3۴ ۔ 3 3 33 33
3 3 ۵ ۔ 3 3 3 ۶ ۔ 3 3 33۷ ۔ 3333 ۸ ۔ 33333333333 ۹ ۔ 33333333 ۱۰ ۔ 333۱۱ ۔ 333۱۲ ۔ 333۱۳ ۔ 3 3 3۱۴ ۔ 3 33 3 33
3333333333333 ۱۵ ۔
خلاصہ ترجمہ ان تمام آیات کا یہ ہے کہ قرآن حکیم ہے یعنی حکمت سے بھر اہوا ہے ۔ راہ راست کی تمام منازل طے کرا دیتا ہے اور ذکر للعالمین ہے یعنی ہر ایک
قسم کی فطرت کو اُسکے کمالات مطلوبہ یاد دلاتا ہے اور ہریک رتبہ کا آدمی اُس سے فائدہ اُٹھاتا ہے جیسے ایک عامی ویسا ہی ایک فلسفی۔ یہ اُس شخص کیلئے اُترا ہے جو انسانی استقامت کو اپنے اندر
حاصل کرنا چاہتا ہے یعنی انسانی درخت کی جس قدر شاخیں ہیں یہ کلام اُن سب شاخوں کا پرورش کرنیوالا اورحدّ اعتدال پر لانے والا ہے۔ اور انسانی قویٰ کے ہریک پہلو پر اپنی تربیت کااثر ڈالتا ہے۔
کوئی صداقت اس سے باہر نہیں۔ اسکی تعلیمیں بصیرت بخشتی ہیں اور ایمان لانیوالوں کو وہ راہ دکھاتی ہیں جس سے ایمان قوی ہوتا ہے اوررحمانیت اوررحیمیت الٰہی اُن کے شامل حال ہو جاتی ہے۔
جس سے وہ ایمان سے عرفان کے درجہ تک پہنچتے ہیں اورپھر اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میں مواقع النجوم کی قسم کھا تا ہوں اوریہ بڑی قسم ہے اگر تمہیں علم ہو۔ اورقسم اِس بات پر ہے کہ یہ قرآن عظیم
الشان کتاب ہے اور اسکی تعلیمات سنت اللہ کے مخالف نہیں۔
۱ الرعد:۱۸ ۲ النحل:۶۵ ۳ الحدید:۱۰ ۴ یونس:۵۸ ۵ صٓ:۳۰ ۶ مریم:۹۸ ۷ بنی اسرائیل:۱۳ ۸ بنی
اسرائیل:۱۰۶
۹ حٰمٓ السجدۃ:۴۲۔۴۳ ۱۰ الشوریٰ:۵۳ ۱۱ النحل:۹۰ ۱۲ الشوریٰ:۵۳ ۱۳ الشعراء:۹۶ ۱۴ البینۃ:۴ ۱۵ بنی اسرائیل: