ساتھؔ ( جو مرزا صاحب کے مخلص معتقدین میں سے ہیں ) مرزا صاحب کے دعویٰ پر گفتگو کرنے کیلئے مجبور کیا تھا مگر نہایت ہی حیرت ہے کہ ہماری بدقسمتی سے ہمارے منشاء اور مُدعا کے خلاف مولوی ابو سعید صاحب نے مرزا صاحب کے دعووں سے جو اصل مضمون بحث تھا قطع نظر کرکے غیر مفید امور میں بحث شروع کر دی جس کا نتیجہ یہ ہؤا کہ مترددین کے شبہات کو اور تقویت ہو گئی اور زیادہ تر حیرت میں مبتلا ہو گئے اسکے بعد لدھیانہ میں مولوی ابو سعید صاحب کو خود مرزا صاحب سے بحث کرنے کا اتفاق ہؤا ۔تیرہ روز گفتگو ہوتی رہی اسکا نتیجہ بھی ہمارے خیال میں وہ ہی ہوا جو لاہور کی بحث سے ہوا تھا بلکہ اس سے بھی زیادہ تر مضر کیونکہ مولوی صاحب اس دفعہ بھی مرزا صاحب کے اصل دعویٰ کی طرف ہرگز نہ گئے اگرچہ (جیسا کہ سنا گیا ہے اور پایہ ثبوت کو پہنچ گیا ہے) مرزا صاحب نے اثناء بحث میں بھی اپنے دعووں کی طرف مولوی صاحب کو متوجہ کرنے کے لئے سعی کی چونکہ علماء وقت کے سکوت اور بعض بے سود تقریرو تحریر نے مسلمانوں کو علی العموم بڑی حیرت اور اضطراب میں ڈال رکھا ہے اور اسکے سوا انکو اور کوئی چارہ نہیں کہ اپنے امامان دین کی طرف رجوع کریں لہذا ہم سب لوگ آپ کی خدمت میں نہایت مؤدبانہ اور محض بنظر خیر خواہی برادرانِ اسلام درخواست کرتے ہیں کہ آپ اس فتنہ و فساد کے وقت میدان میں نکلیں اور اپنی خدا دا د نعمت علم و فضل سے کام لیں ۔ خدا کے واسطے مرزا صاحب کے ساتھ ان کے دعاوی پر بحث کر کے مسلمانوں کو ورطہ تذبذب سے نکالنے کی سعی فرما کر عند الناس مشکور و عند اللہ ماجور ہوں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ آپ جن کی ذات پر مسلمانوں کو بھروسہ ہے خاص لاہور میں مرزا صاحب کے ساتھ ان کے دعاوی میں بالمشافہ تحریری بحث کریں مرزا صاحب سے ان کے دعاوی کا ثبوت کتاب اللہ اور سنت رسول صلعم سے لیا جاوے یا ان کو اس قسم کے دلائل بینہ سے توڑا جاوے۔ ہماری رائے میں مسلمانوں کی تسلی اور رفع تردد کے واسطے اس سے بہتر اور کوئی طریق نہیں ۔ا گر آپ اس طریق پر بحث کو منظور فرماویں اور امید واثق ہے کہ آپ اپنا ایک اہم منصبی اور مذہبی فرض یقین کرکے محض ابتغاءً لوجہ اللہ وہداے خلق اللہ ضرور قبول فرماویں گے تو اطلاع بخشیں تاکہ مرزا صاحب سے بھی اس بارہ میں تصفیہ کر کے تاریخ مقرر ہوجائے اور آپکو لاہور تشریف لانے کی تکلیف دی جاوے تمام انتظام متعلّقہ قیام امن وغیرہ ہمارے ذمہ ہوگا اور انشاء اللہ تعالیٰ آپ صاحبوں کو کسی قسم کی تکلیف نہ اٹھانی پڑے گی جو اب سے جلد سر فراز فرماویں۔ والسلام
نوٹ: ہمارے پاس ایک اور بھی طویل درخواست لدھیانہ کے مسلمانوں کی آئی ہے جس پر ایک سو نو اشخاص کے نام درج ہیں اور جو انہوں نے مشاہیر علماء کے پاس مذکورہ بالا غرض سے کی ہے اور ساتھ ہی ایک اقرار نامہ کی نقل ہے جو حضرت مرزا صاحب نے ان درخواست کنندوں کے ساتھ کیا ہے اور جس کا لب لباب یہ ہے کہ مرزا صاحب ان کی درخواست کے بموجب اکابر اور مشاہر علماء سے ظاہری اور باطنی طور پر مباحثہ کرنے کے لئے طیار ہیں اور لاہور کو ہی اس مباحثہ کا صدر مقام پسند کرتے ہیں۔ درخواست مذکور میں یہ بھی مندرج ہے کہ اگر مخاطبین مولوی صاحبان ایک ماہ تک انکی درخواست کے بموجب مباحثہ کرنے کے لئے نہیں آئیں گے تو وہ مرزا صاحب کے دعاوی کو بلا تذبذب صحیح و صادق تسلیم کرلیں گے اور مولوی صاحبان کی گریز کو عام پر مشتہر کردیں گے۔ چونکہ اس درخواست کا منشاء مذکورہ بالا درخواست کے مطابق ہے اس لئے ہم نے اس کے اندراج کی ضرورت نہیں سمجھی۔ ایڈیٹر