بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم نَحْمَدُٗہٗ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُولِہِ الْکَرِیْم وَعَلٰی عَبْدہٗ اَلمسیح الموعود مع السَّلیم پیش لفظ لِلّٰہِ الحمد والمنۃ کہ حضرت مسیح موعود علیہ وعلیٰ مطاعہٖ الصلوٰۃ والسلام کے ۱۸۹۲ء سے ۱۹۰۸ء تک کے اکاون مکتوبات کی تالیف کی توفیق پا رہا ہوں کہ جن میں سے نہ صرف چونتالیس خطوط ہی بلکہ بعض میں مندرجہ وحی پہلی بار خاکسار ہی کے ذریعہ شائع ہوئی۔ اس وحی کے علاوہ جو کہ سلسلہ کے دیگر لٹریچر میں نہیں آئی تھی مطبوعہ وحی میں سے ایک حصہ کی غیر مطبوعہ تفصیل بھی ان سے حاصل ہوئی ہے چونکہ امتداد زمانہ سے مکتوبات دریدہ یا ان کی تحریر کے نقوش مدہم ہوتے جا رہے ہیں اس لئے سولہ عدد خطوط کے بلاک اور تئیس عدد خطوط کے چربے بھی شائع کرتا ہوں۔ ان میں چھ ایسے خطوط کے بلاک اور چربے بھی شامل ہیں جو قبل ازیں مکتوبات احمدیہ جلد پنجم نمبر چہارم اور الحکم میں شائع ہو چکے ہیں اور ایک نواب صاحب کے نام کا خط ہونے کی وجہ سے الحکم سے نقل کیا ہے کیونکہ وہ مکتوبات احمدیہ میں اب تک شائع نہ ہوا تھا۔ حضور کے مکتوبات مسائل تصوف، مواعیظ و حکم، الہامات و کشوف، تاریخ سلسلہ اور آپ کے اسوہ حسنہ کا ایک لاثانی ذخیرہ ہے اور وحی اور تاریخ کا ایک کثیر حصہ صرف انہی سے دستیاب ہوتا ہے۔ ان کے محفوظ کرنے کا سہرا حضرت شیخ یعقوب علی صاحب عرفانی موسس و ایڈیٹر الحکم کے سر ہے۔ آپ نے حضور کے عصر سعادت سے ہی اس طرف پوری توجہ کی اور سلسلہ کے اوّلین اخبار الحکم کے ذریعہ اِن خطوط کو نیز حضور کے ملفوظات، الہامات اور تاریخ سلسلہ کو اور بعد ازاں مکتوبات احمدیہ کی شکل میں مرتب کر کیان خطوط کو شائع