سلسلہ کی ملکیت میں ایک شاندار عمارت ہے اور ۲۳؍ مارچ ۱۹۴۴ء کو حضرت مسیح موعود ایدہ اللہ الو دود کے دعوی و اظہار میںجلسہ ہوچکاہے۔ پھر لودہانہ کویہ بھی فضلیت ہے کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے زمانہ براہین احمدیہ کے آغاز میںاسی شہر کے ایک فرد میرعباس علی صاحب کے اللہ تعالیٰ نے اشاعت براہین کے لئے کھڑا کردیا افسوس ہے کہ ان کاانجام کسی پنہانی معصیت کی وجہ سے ارتداد پر ہوا ۔ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے اپنے مسیح موعود ہونے کااعلان بھی پہلی مرتبہ لودہانہ ہی سے کیا اور لودہانہ میںہی وہ عظیم الشان مباحثہ ہوا، جو مباحثہ لودہانہ کے نام سے الحق میںشائع ہو ا۔جس میںمولوی محمد حسین بٹالوی کو خطرناک شکست ہوئی ۔ اور جس میں اس کی علمی اور اخلاقی پردہ دری ہوئی۔لودہانہ میںحضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اپنے دعوی سے پیشتر لودہانہ والوں کی متواتر درخواستوں اور التجائوں پر۱۸۸۳ء میں تشریف لائے اور محلہ صوفیاں میںڈپٹی امیر علی صاحب کے مکان میںحسب تجویز میر عباس علی صاحب قیام فرمایا تھا۔ لودہانہ کے متعلق آپ کے بعض رؤیا اور کشوف بھی ہیں جو اپنے اپنے موقعہ پر پورے ہوئے ان کی تفصیل کی اس جگہ ضرورت نہیں اپنے ان کا مناسب ذکر آئے گا بسلسلہ مکتوبات میں جس کے شائع کرنے کی خاکسار کو اللہ تعالیٰ کے فضل سے توفیق ملی۔ پہلی جلد لودہانہ ہی کے میر عباس علی صاحب کے نام کے مکتوبات ہیں۔