وہ نہیں ملتے۔ ایسے انسانوں کے لئے شاہان گزشتہ بھی دست افسوس ملتے رہے ہیں۔ اگر آپ ایسے انسانوں کی محض کسی وجہ سے بے قدری کریں تو میری رائے میں ایک غلطی کریں گے۔ یہ میری رائے ہے کہ جومیں نے آپ کی خدمت میں پیش کی ہے اور آپ ہر ایک غائبانہ بد ذکر کرنے والوں سے بھی چوکس رہیں کہ حاسدوں کا جو وجود دنیا میں ہمیشہ بکثرت ہے۔ والسلام خاکسار مرزا غلام احمد مکرر یاد دلاتا ہوں کہ میرے کہنے سے مرزا خد ابخش چند روز کے لئے لاہور میرے ساتھ آئے تھے۔ مکتوب نمبر (۶۲) ملفوف بسم اللہ الرحمن الرحیم نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم عزیزہ امۃ الحمید بیگم زاہ عمرہا۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ آپ کا خط مجھ کو ملا۔ میں نے اوّل سے آخر تک اس کوپڑھ لیا ہے۔ یاد رہے کہ میں آپ کی نسبت کسی قسم کی بات نہیں سنتا۔ ہاں مجھے یہ خیال ضرور ہوتا ہے کہ جن کو ہم عزیز سمجھتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ دین اور دنیا میں ان کی بھلائی ہو۔ ان کی نسبت ہمیں یہ جوش ہوتا ہے کہ کوئی غلطی ان میں ایسی مذر ہے۔ جو خداتعالیٰ کے سامنے گناہ ہو یا جس میں ایمان کا خطرہ ہو اور جس قدر کسی سے میری محبت ہوتی ہے اسی قدر