کی ہے۔ نہایت مشکل یہ ہے کہ آپ کو اتفاق ملاقات کا کم ہوتا ہے اور دوست اکثر آمد ورفت رکھتے ہیں۔ کتنے مہینوں سے ایک جماعت میر ے پا س رہتی ہے۔ جو کبھی پچاس کبھی ساٹھ اور کبھی سو سے بھی زیادہ ہوتے ہیںا ورمعارف سے اطلاع پاتے رہتے ہیں اور آپ کا خط کبھی خواب خیال کی طرح آجاتا ہے اور اکثر نہیں۔
اب آپ کے سوال کی طرف توجہ کر کے لکھا ہوں کہ جس طرح آپ سمجھتے ہیں کہ ایسا نہیں بلکہ درحقیقت یہ فتح عظیم ہے۔ مجھے خداتعالیٰ نے بتلایا ہے کہ عبداللہ آتھم نے حق کی عظمت قبول کر لی اور سچائی کی طرف رجوع کرنے کی وجہ سے سزائے موت سے بچ گیا ہے اور اس کی آزمائش یہ ہے کہ اب اس سے ان الفاظ میں اقرار لیا جائے تا اس کی اندورنی حالت ظاہر ہو۔ یا اس پر عذاب نازل ہو۔ میں نے اس غرض سے اشتہار دیا ہے کہ آتھم کو یہ پیغام پہنچایا جائے کہ اللہ جلشانہ کی طرف یہ خبر ملی ہے کہ تو نے حق کی طرف رجوع کیا ہے اور اگر وہ اس کا قائل ہوجائے تو ہمارا مدعا حاصل ورنہ ایک ہزار روپیہ نقد بلاتوقف اس کو دیا جائے کہ وہ قسم کھاجائے کہ میں نے حق کی طرف رجوع نہیں کیا اور اگروہ اس قسم کے بعد ایک برس کے بعد (تک عرفانی) ہلاک نہ ہو تو ہم ہرطرح سے کاذب ہیں اور اگر وہ قسم نہ کھائے تو وہ کاذب ہے آپ اس کا سمجھ سکتے ہیں کہ اگر تجربہ سے اس نے مجھ کو کاذب یقین کر لیاہے اور