کھینچا جائے وہ لعنتی ہوتا ہے نعوذ بااللہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو لعنتی قرار دیا اور مفتری اور کاذب اور باپاک پیدائش والا ٹھہرایا اور عیسائیوں نے ان کی مدح میں اطراء کر کے ان کوخدا ہی بنا دیا اور ان پر یہ تہمت لگائی کہ یہ تعلیم انہی کی ہے تب یہ اعلام الٰہی مسیح کی روحانیت جوش میں آئی اور اس نے ان تمام الزاموں سے اپنی بریت چاہی اور خداتعالیٰ سے اپنا مقام چاہا تب ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم مبعوث ہوئے جن کی بعثت کی اغراض کثیرہ میں سے ایک یہ بھی غرض تھی کہ ان تمام بیجا الزاموں سے مسیح موعود کا دامن پاک صاف کریں اور اس کے حق میں صداقت کی گواہی دیں کہ یہی وجہ ہے کہ خود مسیح موعود نے یوحنا کی انجیل کے ۱۶ باب میں کہا ہے کہ میں تمہیں سچ کہتا ہوں کہ تمہارے لئے میرا جانا ہی مفید مند ہے کیونکہ اگر میں نہ جائوں تو تسلی دینے والا (یعنی محمد صلی اللہ علیہ وسلم ) تم پاس نہیں آئے گا پھر اگر ملیں جائوں تو اسے تم پاس بھیج دو ں گا اور وہ آکر دنیا کو گناہ سے اور راستی سے اور عدالت سے نقصیر وار ٹھہرائے گا گناہ سے اس لئے کہ وہ مجھ پر ایمان نہیں لائے راستی سے اس لئے کہ میں اپنے باپ پاس جاتا ہوں اور تم مجھے پھر نہ دیکھو گے عدالت سے اس لئے کہ اس جہان کے سردار پر حکم کیا گیا ہے جب وہ روح حق آئے گی تو تمہیں ساری سچائی کی راہ بتا دے گی اورروح حق میری بزرگی کرے گی اس لئے وہ میری چیزوں سے پائے گی (۱۴) وہ تسلی دینے والا جسے باپ میرے نام سے بھیجے گا وہی تمہیں سب چیزیں سکھائے گا۔