مدت مدید کے بعد آپ کا خط پہنچا۔ اس قدر خطوط کے ارسال میں توقف کرنا مناسب نہیں۔ ہمیشہ استغفار میں مشغول رہیںکہ عمر کا ذرہ اعتبار نہیںاور جلد جلد اپنے حالات خیریت سے مطلع کرتے رہیں۔ تا دعا کی جاوے اور قریباً بیس روز سے لودہانہ میں ہوں۔ شاید ۶؍ مارچ ۹۰ء تک جاؤں۔ زیادہ خیریت ہے۔
والسلام
خاکسار
غلام احمد از لودہانہ
۲۴؍فروری ۱۸۹۰ء
(۱۷۶) پوسٹ کارڈ
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم
مکرمی اخویم ۔السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ‘۔
آپ کا عنایت نامہ پہنچا ۔ یہ عاجز عرصہ دس روز سے سخت بیمار رہا۔ بظاہر امید زندگی منقطع تھی۔ اب بھی کسی قدر بیماری باقی ہے۔ نہایت درجہ کا ضعف ہے۔ طاقت تحریر نہیں۔ صرف اطلاع کی غرض سے لکھتا ہوں۔ ورنہ حالت ایسی نہیں کہ لکھ سکوں۔
والسلام خاکسار غلام احمد ۷؍اپریل ۱۸۹۰ء
(۱۷۷) پوسٹ کارڈ
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم
مکرمی اخویم منشی رستم علی صاحب سلمہ ۔السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ‘۔
آپ کا عنایت نامہ پہنچا۔ میں بمقام لاہور بغرض کرانے کے آیا ہوں۔ علاج ڈاکٹری شروع ہے۔ لیکن ابھی پوری پوری صحت نہیں ہوئی۔ انشاء اللہ کامل صحت ہوجائے گی اور میں دو تین روز تک واپس قادیان چلا جائوں گا۔ آپ اپنے حالات سے مطلع فرماتے رہیں۔
والسلامـ خاکسار غلام احمد از لاہور مکان مرزا سلطااحمد
نائب تحصیلدار لاہور ۳؍ مئی ۱۸۹۰ء