میرا ارادہ ہے کہ رمضان شریف میں یہ کام شروع ہو جائے۔ آیندہ جو ارادہ الٰہی ہو۔ مجھے اس زبانی یاد نہیں کہ آپ نے کتابوں کی قیمت میں کیا کچھ ارسال فرمایا تھا اور کیاباقی ہے بہرحال جوکچھ باقی ہے اب اس موقعہ میں جہاں تک جلدی ممکن ہو بھیجنا چاہئے اور نیز اس قرضہ کی بابت جو اس میعاد کے لئے ہو ممکن ہو جیسی مرضی ہو اطلاع دینی چاہئے۔ زیادہ خیریت ہے۔ والسلام خاکسار غلام احمد از قادیان ۲۹؍ مئی ۱۸۸۷ء (۶۸) ملفوف بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم ۔ نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم مخدومی مکرمی۔ اخویم منشی رستم علی صاحب سلمہ تعالیٰ۔ بعد السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ عنایت نامہ پہنچا۔ جو کچھ آپ نے ایک سال کے وعدہ پر سو روپیہ دینا کیا ہے۔ اس سے بہت خوشی ہوئی ۔ لیکن اس بات کوبھی اپنے لئے گوارہ کر لیں کہ یہ وعدہ اس تاریخ سے ہو کہ جب سراج منیر چھپ کر تیار ہو جائے۔ کیونکہ سراج منیر کی چھپائی کا کام پانچ یا چھ ماہ تک ختم ہو گا۔ چونکہ یہ روپیہ سراج منیر ہی کی فروخت سے نکالا جائے گا اس لئے صرف چھ ماہ تک ایک خطرناک عہد ہے۔ ایسا ہونا چاہئے کہ ایک سال پر چھ ماہ اور زائد کئے جائیں۔ بقیہ فروخت کتب کا جو رپیہ ہے اگر وہ آپ بہت جلد ساتھ لاویں تو آپ کی ملاقات بھی ہو جائے بہت خوشی کی بات ہے اگر آپ آویںتو ……روپیہ کی شکر جو عمدہ ہو اور نیز ایک بوتل چٹنی کی اور دو شیر مال میرے حساب میں خرید کر ساتھ لاویں ا ور اگر جلدتر آنا ہو ممکن ہو توبقیہ روپیہ فروخت کتب کا بذریعہ منی آرڈر بھیج دیں۔