دی دینی معلوم کرنے سے باربار آپ کے لئے دعا نکلتی ہے کہ خداوند کریم جلشانہ‘آپ کو محمود الدنیاو العاقبت کرے۔ یہ نہایت خوشی کی بات ہے کہ آپ نے دوسو رسالہ سراج منیر اپنے ذمہ لے لیا ہے۔ جزاکم اللّٰہ خیرا۔ ملاقات کو دل چاہتا ہے ۔اگر آپ کو کسی وقت فرصت ملے تو اول اطلاع بخشیں۔ والسلام خاکسار غلام احمد ازقادیان ۱۸؍اپریل ۱۸۸۷ء نوٹ:۔اس مکتوب میں جس رسالہ کا ذکر حضرت اقدس نے کیا ہے اس سے مرادقرآنی صداقتوں کا جلوہ گاہ ہے جوآپ ماہوار جاری فرمانا چاہتے تھے اس کا اعلان آپ نے شحنہ حق میں بھی فرمایاتھا ۔ مگر بعد کے واقعات اور حالات نے حضور کو اور طرف متوجہ کردیا۔ پھر ایک زمانہ میں نورالقرآن آپ نے شائع کرنا شروع فرمایا چونکہ یہ رسائل کسی تجارتی اصول پر جاری نہیں کرنے چاہے تھے اس لئے دونمبروں کے بعد یہ رسالہ بند ہوگیاہے۔ مگر خداتعالیٰ نے آپ کے مقاصد و منشاء کی اشاعت سے سامان اخبارات و رسالہ جات کی صورت میں کردیئے جو آج کئی زبانوں میں جاری ہیں۔ عرفانی۔ (۶۵) ملفوف بسم اللّٰہ الر حمن الر حیم۔ نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم مخدومی مکرمی اخویم منشی رستم علی صاحب سلمہ تعالیٰ۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہٗ۔ آپ کا عنایت نامہ پہنچا ۔دعا کی گئی ۔ مجھ کو بباعث علالت طبعیت خود کم فرصتی بھی ہے۔ اب میں آپ سے ایک ضروری امر میں مشورہ لینا چاہتا ہوں اور وہ یہ ہے کہ بوجہ چند در چندو جہوں کے دوسری جگہ کتابوں کے طبع کرانے سے میری طبعیت وق آگئی ہے۔ میرا ارادہ ہے کہ اپنا مطبع تیارکرکے کام سراج منیر و دیگر رسائل کا شروع کرادوں اگر مطبع میں کچھ