میں آپ کی ملاقات ہو جائے۔
والسلام
خاکسار
غلام احمد از قادیان
۱۳؍ مارچ ۱۸۸۷ء
(۶۰) پوسٹ کارڈ
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم
مخدومی مکرمی اخویم سلمہ تعالیٰ۔ بعد السلام علیکم ورحمۃا للہ وبرکاتہ
عنایت نامہ پہنچا۔ مجھے کچھ بھی معلوم نہیں کہ کہاں اتروں گا۔ انشاء اللہ وہاں جاکر اطلاع دوں گا۔ اگرچہ میرا پتہ ہال بازار۔ مطبع ریاض ہند میں جاکر شیخ نور احمد سے جو مالک مطبع ہیں۔ بخوبی مل سکتاہے۔ مگر پھر بھی انشاء اللہ امرتسر میں جاکر آپ کو اطلاع دوں گا۔ زیادہ خیریت ہے۔ والسلام خاکسار مرزا غلام احمد از قادیان
نوٹ۔ اس خط پر تاریخ درج نہیں ۔ مگر مہر ۲۶؍ مارچ ۱۸۸۷ء کی ہے۔ (عرفانی)
(۶۱) پوسٹ کارڈ
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم
مکرمی اخویم! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
یہ عاجز امرتسر پہنچ گیا ہے۔ شاید پیر منگل تک اس جگہ رہوں مگر بروز اتوار صرف ایک دن کے لئے لاہور جانے کاارادہ ہے۔ اگر آپ تشریف لائیںتو میں کٹرہ مہاں سنگھ میں برمکان منشی محمد عمرداوغہ سابق اتر ہوں۔ زیادہ خیریت ہے۔
والسلام خاکسار غلام احمد از امرتسر کٹرہ مہاں سنگھ ۳۰؍ مارچ ۱۸۸۷ء
(۶۲) پوسٹ کارڈ
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم
مخدومی مکرمی اخویم منشی رستم علی صاحب سلمہ تعالیٰ۔ بعد سلام مسنون ہیں۔