……کے پان پہنچ گئے۔ مگر روغن زرد ۸ ثار خام جو آپ نے لکھا تھا وہ نہیں پہنچا۔ پہلی دفعہ بھی ۲۱ ثار خام روغن گم ہو گیا۔ اب بھی گم ہوا انا للہ الیہ راجعون۔ اب آیندہ روغن بھیجنا بالکل فضول ہے معلوم نہیں کہ یہ ۲۹ثاروغن کس نے راہ میں لے لیا۔ اب آیندہ ارسال نہ فرماویں۔ دو چار روز تک دو آدمی خریداری کاغذ کے لئے انشاء اللہ دہلی میں جائیںگے۔ اگر ممکن ہو تو بندوبست پاس کر رکھیں۔ والسلام خاکسار غلام احمد ۴؍ اکتوبر ۱۸۸۷ء (۱۰۱) پوسٹ کارڈ بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم نحمدہ و نصلی علیٰ رسولہ الکریم مخدومی مکرمی اخویم منشی رستم علی صاحب سلمہ تعالیٰ۔ بعدا لسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ میاں نور احمد کے دہلی جانے کے آثارکچھ معلوم نہیں ہوتے۔ بہرحال میں ۱۸؍ تاریخ یا ۱۷؍ اکتوبر ۱۸۸۷ء کو میاں فتح خاں کو امرتسر میں بھیجوں گا۔ اگر میاں نور احمد نے امرتسر جانا قبول کر لیا تو دونوں مل کر دہلی جائیںگے اور اگر قبول نہ کیا تو پھر نا چاری کی بات ہے۔ اطلاعاً لکھا گیا ہے۔ والسلام خاکسار غلام احمد از قادیان ۱۶؍ اکتوبر ۱۸۸۷ء اور یہ بھی تحریر فرماویں کہ آپ کا اس طرف آنے کا کب تک ارادہ ہے۔ اگر سندر داس آگیا ہوتو ایک دن کے لئے اس کو ساتھ لے آویں۔ضرور اطلاع بخشیں۔