طبیعت اکثر علیل رہتی ہے۔ دوران سر بہت رہتا ہے۔ کبھی کبھی دورہ درد سر ہو جاتا ہے۔ اس لئے کوئی محنت کا کام نہیں ہو سکتا۔ خدا جانے ان رسالوں کا کام کیونکر ہو گیا۔ ورنہ میری حالت اس لائق نہیں۔ شہاب الدین انتظار میں بیٹھا ہے اگر اشارہ ہو تو بھیج دوں۔ آپ کا پرانا نیاز مند فتح محمد مدت سے امیدوار ہے اس کی طرف بھی توجہ فرماویں۔ محمد بیگ کے مرض کی کیا صورت ہے مولوی غلام علی صاحب کی طبیعت اب کیسی ہے۔ ایک دن بعض شریروں لوگوں نے سخت غم میں مجھے ڈال دیا کہ مولوی غلام علی صاحب کا انتقال ہو گیا ہے۔ پھر فتح محمد کے خط آنے پر تسلی ہوئی۔ والسلام
غلام احمد عفی عنہ ۹؍ فروری ۱۸۹۱ء
مکتوب نمبر۶۸
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ نَحْمَدُہٗ وَنُصَلی عَلٰی رَسُولِہٖ الکَرِیْم
مخدومی مکرمی اخویم۔السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
آنمخدوم کے دو ورقہ کے انتظار ہے تا رسالہ ازالہ اوہام کا خاتمہ طبع ہو کر شائع کیا جائے۔ امرتسر کے غزنوی مولوی صاحبوں نے سنا گیا ہے کہ بہت شور کیا ہے یہ بھی خبر سنی ہے کہ مولوی عبدالرحمن لکھوکے والے مولوی محمد صاحب کے جو صاحبزادہ ہیں انہوں نے کچھ اپنے الہامات لکھ کر بجواب خط اخویم عبدالواحد صاحب جموں روانہ کئے ہیں۔ حامد علی ان الہامات کو سن آیا ہے۔ مگر وہ اس کو یاد نہیں رہے۔ ایسے لفاظ ان میں ہیں کہ ضلوا واضلوا اگر عبدالواحد صاحب نے آنمخدوم کو ان سے اطلاع دی ہو تو مطلع فرماویں۔
چند روز سے نواب محمد علی خاں صاحب رئیس کوٹلہ قادیان