بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ نَحْمَدُہٗ وَنُصَلی عَلٰی رَسُولِہٖ الکَرِیْم مکتوبات احمدیہ جلد پنجم نمبر۲ مکتوب نمبر۱ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ نَحْمَدُہٗ وَنُصَلی عَلٰی رَسُولِہٖ الکَرِیْم السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ یہ عاجز (مؤلف براہین احمدیہ) حضرت جل جلالہ کی طرف سے مامور ہوا ہے کہ نبی ناصری اسرائیلی مسیح کی طرز پر کمال مسکینی اور فروتنی اور غربت اور تذلل اور تواضع سے اصلاح خلق کیلئے کوشش کرے اور ان لوگوں کو راہ راست سے بے خبر ہیں۔ صِرَاطِ مُسْتَقِیْم (جس پر چلنے سے حقیقی نجات حاصل ہوتی ہے) اور اِسی عالم میں بہشتی زندگی کے آثار اور قبولیت اور محبوبیت کے انوار دکھائی دیتے ہیں ۔ دکھاوے۔ خاکسار غلام احمد ۸؍ مارچ ۱۸۸۵ء نوٹ: یہ پہلا خط ہے جو حضرت حکیم الامۃ کے نام مجھے ملا ہے قیاس چاہتا ہے کہ اِس سے پہلے بھی چند خطوط ہوں۔ اس خط کا بھی اصل مسودہ نہیں ملا۔ بلکہ حضرت حکیم الامۃ کی نوٹ بک سے لیا گیا تھا اور ۳۱؍ اگست ۱۹۰۷ء کے الحکم میں میں نے اِسے شائع کر دیا تھا۔ اس خط کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے مسیح ناصری کے قدم پر مبعوث اور مامور ہونے کا دعویٰ مارچ ۱۸۸۵ء میںکر دیاتھا لیکن آپ نے بیعت کا اعلان اُس وقت تک نہیں کیا جب تک صریح فرمان ربانی نازل نہیں ہو گیا۔ (عرفانی)