اور غریبوں خواہ رشتہ دار ہوں خواہ غیر رشتہ دار ہوں خواہ غیر تعلق والے ہوں اور ساتھ والے مسافروں اور راہ گیروں اور غلاموں پر مہربانی کرو۔ (خاکسار غلام احمد عفی اللہ عنہ)
٭٭٭
ڈاکٹر جگن ناتھ صاحب ملازم ریاست جموں کے نام
ڈاکٹر جگن ناتھ صاحب ملازم ریاست جموں سے آسمانی نشان دکھلانے کے متعلق جو خط و کتابت بتوسل حضرت مولوی نور الدین صاحب سلمہ اللہ تعالیٰ ہوئی تھی اُس کے متعلق کسی انٹروڈکٹری نوٹ کی مجھے ضرورت نہیں کیونکہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے خود اس خط سے پہلے جس کا یہاں درج کرنا مقصود ہے ایک تمہیدی نوٹ لکھ دیا ہے میں اسے ہی درج کر دیتا ہوں۔
(یعقوب علی)
ڈاکٹر جگن ناتھ صاحب ملازم ریاست جموں کو آسمانی نشانوں کی طرف دعوت میرے مخلص دوست اور للہی رفیق اخویم حضرت مولوی حکیم نورالدین صاحب فانی فی ابتغاء مرضات ربانی ملازم و معالج ریاست جموں نے ایک عنایت نامہ مورخہ ۷؍ جنوری ۱۸۹۲ء اس عاجز کی طرف بھیجا ہے٭ اوروہ یہ ہے ۔ خاکسار بابکار نورالدین بحضور خدام والا مقام حضرت مسیح الزمان سلمہ الرحمن السلام علیکم
٭ حضرت مولوی صاحب کے محبت نامہ موصوفہ کے چند فقرے لکھتا ہوں۔ غور سے پڑھنا چاہئے نہ معلوم کہ کہاں تک رحمانی فضل سے ان کو انشراح صدرو صدق قدم و یقین کامل عطا کیا گیا ہے اور وہ فقرات یہ ہیں۔ ’’عالی جناب مرزا جی مجھے اپنے قدموں میں جگہ دو۔ اللہ کی رضا مندی چاہتا ہوں اور جس طرح وہ راضی ہو سکے تیار ہوں اگر آپ کے مشن کوانسان خون کی آبپاشی ضرور ہے تو یہ نابکار (مگر محب انسان) چاہتا ہے کہ اس کام میں ک ام آوے‘‘۔ تمام کلامہ جزاد اللہ
حضرت مولوی جو انکسار اور ادب اور ایثار مال و عزت اور جان فشانی میں فانی ہیں وہ خود نہیں بولتے بلکہ اُن کی روح بول رہی ہے۔ درحقیقت ہم اُس وقت سچے بندے ٹھہر سکتے ہیں کہ جو خداوند منعم نے