اور لالچ سے بھرے ہوئے منصوبے اور بدذاتی سے بھری ہوئی خصلتیں پھیلتی جاتی ہیں اور نہایت بے رحمی سے ملے ہوئے کینے اور جھگڑے ترقی پر ہیں۔ اور جذبات بہیمیّہ اور سَبعیّہ کا ایک طوفان اُٹھا ہوا ہے اور جس قدر لوگ اِ ن علوم اور قوانین مروّجہ میں چُست و چالاک ہوتے جاتے ہیں اُسی قدر نیک گوہری اور نیک کرداری کی طبعی خصلتیں اور حیا اور شرم اور خدا ترسی اور دیانت کی فطرتی خاصیتیں اُن میں کم ہوتی جاتی ہیں۔ عیسائیوں کی تعلیم بھی سچائی اور ایمانداری کے اُڑانے کے لیے کئی قسم کی سرنگیں طیار کر رہی ہے اور عیسائی لوگ اسلام کے مٹادینے کے لئے جھوٹ اور بناوٹ کی تمام باریک باتوں کو نہایت درجہ کی جانکاہی سے پیدا کرکے ہر ایک رہزنی کے موقع اور محل پر کام میں لارہے ہیں اور بہکانے کے نئے نئے نسخے اور گمراہ کرنے کی جدید جدید صورتیں تراشی جاتی ہیں اور اس اِنسانِ کامل کی سخت توہین کررہے ہیں جو تمام مقدّسوں کا فخر اور تمام مقرّبوں کا سرتاج اور تمام بزرگ رسولوں کا سردار تھا۔ یہاں تک کہ ناٹک کے تماشاﺅں میں نہایت شیطنت کے ساتھ اسلام اور ھادی ¿ پاک اسلام کی برُے برُے پیرائیوں میں تصویریں دکھلائی جاتی ہیں اور سوانگ نکالے جاتے ہیں اور ایسی افترائی تہمتیں تھیئٹر کے ذریعہ سے پھیلائی جاتی ہیں جن میں اسلام اور نبی پاک کی عزّت کو خاک میں ملا دینے کے لئے پوری حرام زدگی خرچ کی گئی ہے۔ اَب اے مسلمانو سنو ! اور غور سے سنو ! کہ اسلام کی پاک تاثیروں کے روکنے کے لئے جس قدر پیچیدہ افترا اس عیسائی قوم میں استعمال کئے گئے اور پُر مکر حیلے کام میں لائے گئے اور اُن کے پھیلانے میں جان توڑ کر اور مال کو پانی کی طرح بہا کر کوششیں کی گئیں یہاں تک کہ نہایت شرمناک ذریعے بھی جن کی تصریح سے اس مضمون کو منزّہ رکھنا بہتر ہے اِسی راہ میں ختم کئے گئے۔ یہ کرسچن قوموں اور تثلیث کے حامیوں کی جانب سے وہ ساحرانہ کارروائیاں ہیں کہ جب تک اُن کے اِس سحر کے مقابل پر خدا تعالیٰ وہ پُر زور ہاتھ نہ دکھاوے جو معجزہ کی قدرت اپنے اندر رکھتا ہو اور اُس معجزہ سے اِس طلسمِ سحر کو پاش پاش نہ کرے تب تک اس جادُو ئے فرنگ سے سادہ لوح دلوں کو َمخلصی حاصل ہونا