بِس ´مِ اللّٰہِ الرَّح ´مٰنِ الرَّحِی ´مِ
نَح ´مُدُہ ¾ وَ نُصَلِّی ´
فتح اسلام اور خدا تعالیٰ کی تجلّی خاص کی بشارت اور اُس کی پیروی کی راہوں اور اس کی تائید کے طریقوں کی طرف دعوت
رَبِّ ان ´فُخ ´ رُو ´حَ بَرَکَةٍ فِی ´ کَلَامِی ´ ھٰذَا وَ اج ´عَل ´ اَف ´ئِدَةً مِنَ النَّاسِ تَھ ´وِی ´ اِلَی ´ہِ
اے ناظرین ! عافاکم اللّٰہ فی الدنیا والدین۔ آج یہ عاجز ایک مدّت مدید کے بعد اُس الٰہی کارخانہ کے بارے میں جو خدا تعالیٰ نے دین اسلام کی حمایت کے لئے میرے سپرد کیا ہے ایک ضروری مضمون کی طرف آپ لوگوں کو توجہ دلاتا ہے اور میں اس مضمون میں جہاںتک خدا تعالیٰ نے اپنی طرف سے مجھے تقریر کرنے کا مادہ بخشا ہے اس سلسلہ کی عظمت اور اس کارخانہ کی نُصرت کی ضرورت آپ صاحبوں پر ظاہر کرنا چاہتا ہوں تا وہ حق تبلیغ جو مجھ پر واجب ہے اُس سے مَیں سبکدوش ہو جاﺅ ں۔ پس اس مضمون کے بیان کرنے میں مجھے اس سے کچھ غرض نہیں کہ اس تحریر کا دلوں پر کیا اثر پڑے گا۔ صرف غرض یہ ہے کہ جو بات مجھ پر فرض ہے اور جو پیغام پہنچانامیرے پر قرضہ لازمہ کی طرح ہے وہ جیسا کہ چاہیئے مجھ سے ادا ہو جائے خواہ لوگ اُس کو بسمع رضا سنیں اور خواہ کراہت اور قبض کی نظر سے دیکھیں اور خواہ میری نسبت نیک گمان رکھیں اور یا بد ظنّی کو اپنے دلوں میں جگہ دیں۔ وَاُفَوِّضُ اَم ´رِی ´ اِلَی اللّٰہَ وَ اللّٰہُ بَصِی ´ر µ بِال ´عِبَادِ ۔