صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق تمام پہلوں کو یہی دھوکا رہا کہ وہ نبی بنی اسرائیل میں سے ہوگا۔ حضرت عیسیٰ کے متعلق الیاس کا دھوکا آج تک یہودیوں کو لگا ہواہے ۔
لکھاہے کہ ایک بزرگ جب فوت ہوئے تو انہوں نے کہا کہ جب تم مجھے دفن کر چکو تو وہاں ایک سبز چڑیا آئے گی۔ جس کے سر پر وہ چڑیا بیٹھے وہی میرا خلیفہ ہوگا۔ جب وہ اس کو دفن کر چکے تو اس انتظار میں بیٹھے کہ وہ چڑیا کب آتی ہے اور کس کے سر پر بیٹھتی ہے ۔ بڑے بڑے پُرانے مرید تھے ان کے دلوں میں خیال گذرا کہ چڑیا ہمارے ہی سر پر بیٹھے گی۔ تھوڑی ہی دیر میں ایک چڑیا ظاہر ہوئی اور وہ ایک بقال کے سر پر آبیٹھی جو اتفاق سے شریک ِ جنازہ ہوگیا تھا۔ تب وہ سب حیران ہوئے لیکن اپنے مرشد کے قول کے مطابق اس کو لے گئے اور اس کو اپنے پیر کا خلیفہ بنایا۔
آنے والا موعود ایک ہی ہے :۔
ایک شخص نے سوال کیا کہ لکھا ہے کہ مسیح کئی ہوں گے ۔ فرمایا:
جیسا تشابہ فی الصور ہوتاہے ایسا ہی تشابہ فی الاخلاق بھی ہوا کرتاہے ۔ لکھا ہے کہ ایک صالح کا دل کسی نہ کسی نبی کے دل پر ہوتاہے ۔ لیکن موعود جو آنے والا تھا وہ صرف ایک ہی ہے ۔
مُرسل کا مقابلہ کرنے والے خطا پر ہیں۔
فرمایا:۔ جو لوگ پہلے سے غلطی پر تھے اُن کی غلطی اجتہاد تھی۔ اس میں بھی وہ ثواب پر تھے۔ لیکن ان لوگوں نے ایک مرُسل کا مقابلہ کیاہے ۔ اس واسطے یہ خطا پر ہیں ۔۱؎
۲۰؍جنوری ۱۹۰۶ء ۱؎:۔
وحدت کا دشمن :۔
فرمایا :۔ خدا تعالیٰ ایک وحدت چاہتاہے جو شخص اپنے بھائی کو بے جارنج دیتاہے ۔ جھوٹ خیانت یا غیبت میں حصہ لیتا ہے وہ اس وحدت کا دشمن ہے ۔۲؎