جزو مضمون سمجھ کر اس میں رکھا ہے۔ مجسٹریٹ کی سمجھ میں یہ بات آگئی اور اﷲ تعالیٰ نے اس کو بصیرت دی۔ ڈاکخانوں کے افسر نے بہت زور دیا مگر اس نے ایک نہ سنی اور مجھے رخصت کر دیا؎ٰ۔ میں کیونکر کہوں کہ جھوٹ کے بغیر گذارہ نہیں ۔ایسی باتین نری بیہودگیاں ہیں۔سچ تویہ ہے کہ سچ کے بغیر گذارہ نہیں۔میں اب تک بھی جب اپنے اس واقعہ کو یاد کرتا ہوں تو ایک مزا آتا ہے کہ خدا تعالیٰ کے پہلو کو اختیار کیا۔ اس نے ہماری رعایت رکھی۔ اور ایسی رعایت رکھی جو بطور نشان کے ہوگئی۔ من یتوکل علی اﷲ فھو حسبہ (الطلاق : ۴)