رکھ لیں۔اور بال بچوں تک کو قربان کیا مگر ہم آج ایک شخص کو اگر کہیں کہ سو کوس چلا جا تو وہ عذر کرتا ہے حتیٰ کہ آبرو عزت کا معاملہ پیش کرتا ہے اور کاروبار کا ذکر کرتا ہے کہ کسی طرح جانے سے رہ جائے مگر انہوں (صحابہؓ) نے جان‘مال‘آبرو‘عزت سب کچھ خاک میں ملا دیا۔بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ ہم پر فلاں فلاں آفت آئی حالانکہ ہم نے بیعت کی تھی مگر ہم نے بار بارتر جماعت کو کہا ہے کہ نری بیعت اور صرفھ زبان سے ماننے سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔چاہئے کہ خد امیں گداز ہو کر ایک نیا وجود بن جائے‘سارا قرآن دیکھو کہ کہیں بھی صرف امنوا نہیں لکھ اہے ہر جگہ عمل صالح کا ساتھ ہی ذکر ہے۔غرضیکہ خد ایک موت چاہت اہے اور میرا تجربہ ہے کہ مومن پر دو موتیں ہرگز جمع نہیں کرتا کہ ایک موت تو اس کی خد اکے واسطے ہو ارو دوسری دنیا کی لعن طعن کے واسطے۔ایسے نازک وقت میں چاہئے کہ جماعت سمجھ جائے اور ایک تیر کی طرح سیدھی ہو جائے۔اگر ہزاروں آدمی بھی طاعون سے مرجائیں تو میں ہرگز خد اکو ملزم نہ کروں گا اور یہی کہوں گا کہ انہوں نے احسان کا پہلو چھوڑ دیا
اناﷲ لا یضیع اجر المحسنین (التوبہ : ۱۲۰)
بعض خوابوں کی تعبیرات
بوقت عشاء ایک شخص نے بیعت کی چند ایک احباب نے اپنے اپنے خواب سنائے جس میں سے ایک خواب یہ تھا کہ حضرت اقدس ہاتھی پر سوار ہیں اور وہ آپ کے حکم میں چلتا ہے حضرت اقدس نے فرمایا کہ :-
جو ہاتھی میں نے خواب میں دیکھا تھا اس کی بھی ایسی ہی حالت تھی اور اس سے مراد طاعون ہے کہ ہم اس پر سوار ہیں۔
ایک دوست نے خواب میں بیسنی روٹی دیکھی اس کی تعبیر میں فرمایا کہ :-
اس سے مراد کچھ تکلیف ہے۔؎ٰ
۱۸؍دسمبر ۱۹۰۲ء بروز پنجشنبہ
الہامات
بوقت ظہر حضرت اقدس اپنے الہامات کی تکرار فرماتے رہے جو کہ سلسلہ عالیہ احمدیہ کی ترقی