تتمہؔ حقیقت الوحی بِسْمِ اللهِ الرَّحْمـٰنِ الرَّحِيمِ نَحْمَدُہٗ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہ الْکَرِیْم اس کتاب کے ختم کرنے کے بعد ایسی ضروری باتیں معلوم ہوئیں جن کا اِس کتاب کے ساتھ شامل کرنا کتاب کی تکمیل کے لئے واجبات سے ہے سو ذیل میں وہ امور بیان کئے جاتے ہیں:۔ (۱) چراغ دین جموں والے کا مباہلہ جو اس کتاب میں درج ہو چکا ہے اگرچہ وہ ایسا نشان ہے کہ جو شخص عقل اور انصاف اور ایمان کا پابند ہو اور خدا ترسی کے طریق کو ہاتھ سے نہ چھوڑے وہ صرف اسی ایک نشان پر غور کرنے سے سمجھ سکتا ہے کہ مَیں خدا تعالیٰ کی طرف سے اور حق پر ہوں لیکن ایک بدظن کے دل میں یہ شبہ گذر سکتا تھا کہ چونکہ چراغ دین طاعون سے مر چکا ہے۔ اس لئے ممکن ہے کہ یہ مباہلہ اُس کی طرف سے نہ ہو بلکہ اُس کی موت کے بعد اپنی طرف سے عبارت مباہلہ بناکر لکھی گئی ہو اس لئے مَیں نے اس کتاب کا شائع کرنا اس وقت تک ملتوی کر دیا جب تک کہ چراغ دین کے وارث یا دوست اس کی اس کتاب کو چھاپ دیں جس میں یہ مباہلہ کی عبارت درج ہے چنانچہ خدا تعالیٰ کے فضل اور کرم سے اُن لوگوں کے دل میں پڑ گیا کہ وہ کتاب جس میں مضمون مباہلہ ہے چھاپ دی جائے اور پھر چند ہفتوں میں اُنہوں نے اس کتاب کو چھاپ دیا اور اس کتاب کا نام اعجاز محمدی رکھا۔ اور کمال شکر کی بات ہے کہ باوجود سخت مخالفت کے وہ مضمون مباہلہ کو کتاب اعجاز محمدی سے علیحدہ نہ کر سکے۔ معلوم ہوتا ہے کہ چراغ دین نے اپنی زندگی میں اس ارادہ کو عام لوگوں کے رو برو ظاہر کر دیا تھا کہ میں مباہلہ کے طور پر مضمون لکھوں گا تا وہ شخص جو