ملک پنجاب و ہندوستان کے لوگوں پر یہ ا مرمخفی نہیں کہ ان چند سال کے اندر آفت طاعون نے اِس ملک میں کیا کچھ انقلاب کر دکھایا ہے جس شہر یا گاؤں یا گھر میں قدم رکھتی ہے صفائی کئے بغیر نہیں چھوڑتی۔ اِسکے ہیبت ناک حملوں کے نظارہ سے دل کانپتے اور بدنوں پر لرزہ آتا ہے۔ یہ آسمانی بجلی کی طرح دنیا کو کھاتی جاتی ہے لوگ اپنے گھروں اور شہروں کو چھوڑ کر بھاگتے جاتے ہیں۔ عزیزوں اور اقارب میں تفرقہ ہو تنبیہ۔واضح ہو کہ اشتہار چراغدین کا محض اس غرض سے کتاب حقیقۃ الوحی کے ساتھ شامل کیا جاتا ہے کہ تا ہر ایک منصف مزاج معلوم کر لے کہ یہ شخص جو اپنے اعمال کی سزا پا چکا ہے پہلے میری تصدیق کرتا تھا اور پھر نفس امّارہ کی کشش سے بعض پادریوں سے اتفاق کر کے مرتد ہو گیا اور مجھے دجال وغیرہ ناموں سے پکارا اور میرے مخالف کتاب منارۃ المسیح اور اعجاز محمدی لکھی۔ اب ہر ایک منصف مزاج خود انصاف کی نظر سے دیکھ سکتا ہے کہ یہ وہی چراغدین ہے جس نے میری تائید میں یہ اشتہار لکھا تھا اور جس مدت تک یہ مصدقین میں رہا خدا نے طاعون وغیرہ سے اس کو محفوظ رکھا پھر جب اس نے جامۂ ارتداد پہن کر تحقیر اور توہین پر کمر باندھ لی تب پکڑا گیا اور میری پیشگوئی کے مطابق اور نیز اپنے مباہلہ کی رو سے ہلاک ہوا۔ فالحمد للّٰہ علٰی ذٰلک * حاشیہ نمبر۱ ۔ مَیں اس جگہ اس بات کو بھی ظاہر کرنا مناسب سمجھتا ہوں کہ میرا یہ اعلان صرف میری اپنی طرف سے نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ