اس سے انکار کر سکے*۔
یہ چند پیشگوئیاں بطور نمونہ مَیں اس وقت پیش کرتا ہوں۔ اور مَیں خدا تعالیٰ کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ یہ سب بیان صحیح ہے اور کئی دفعہ لالہ شرمپت سُن چکا ہے اور اگر مَیں نے جھوٹ بولا ہے تو خدا مجھ پر اور میرے لڑکوں پر ایک سال کے اندر اس کی سزا نازل کرے آمین۔ ولعنۃ اللّٰہ علی الکاذبین۔ ایسا ہی شرمپت کو بھی چاہئے کہ وہ بھی میری اس قسم کے مقابل پر قسم کھاوے اور یہ کہے کہ اگر مَیں نے اس قسم میں جھوٹ بولا ہے تو خدا مجھ پر اور میری اولاد پر ایک سال کے اندر اس کی سزا وارد کرے۔ آمین۔ ولعنۃ اللّٰہ علی الکاذبینژ۔
یہ تو شرمپت کی نسبت لکھا گیا اور ملاوا مل اس کا دوست بھی اس میں شریک ہے اس کو چاہیئے کہ اس بات کی قسم کھاوے کہ کیا میرے والد صاحب کی وفات کے بعد الہام اَلَیْسَ اللّٰہُ بِکَافٍ عَبْدَہٗ مُہر پر کھدوانے کے لئے اُس کوامرتسر مَیں نے نہیں بھیجا تھا؟ اور کیا پانچ روپے اُجرت دے کر وہ مہر نہیں لایا تھا اور کیا اس زمانہ میں اِس عروج اور شان و شوؔ کت اور رجوع خلائق کا نام و نشان تھا؟اور کیا یہ تمام پیشگوئی اس کو نہیں بتائی گئی تھی؟ جس کے لئے وہ بھیجا گیا تھا۔ یعنی اس کو یہ بتایا گیا تھا کہ خدا تعالیٰ کی طرف سے مجھ کو یہ خبر ملی تھی کہ شنبہ کے روز آفتاب کے غروب کے بعد میرا والد فوت ہو جائے گااور تجھے کچھ غم نہیں کرنا چاہیئے کیونکہ مَیں تیرا متکفل رہوں گا اور تیری حاجات پوری کرنے کے لئے مَیں کافی ہوں گا۔ اور یہ تخمیناً پینتیس۳۵ یا چھتیس۳۶ برس کا الہام ہے جبکہ مَیں زاویہ گمنامی میں
یہ پیشگوئی نہ صرف کتاب مواہب الرحمن میں بلکہ اخبار الحکم اور البدر میں بھی وقوع سے پہلے
شائع کی گئی تھی۔منہ
ژ یہ بددعا کا فقرہ اس امر سے لازم ملزوم ہے کہ میری اس دُعا کے مقابل پر شرمپت بھی اپنی
نسبت انہیں الفاظ کے ساتھ بددعا طبع کرا کر کسی اخبار میں شائع کرادے۔ منہ