مجھے مخاطب کرکے فرمایا۔ ثمانین حولا اوقریبًا من ذالک او تزید علیہؔ سنینا وتریٰ نسلًا بعیدًا یعنی تیری عمر اسّی برس کی ہوگی یا دو چار کم یا چند سال زیادہ اور تو اس قدر عمر پائے گا کہ ایک دُور کی نسل کودیکھ لے گا۔ اور یہ الہام قریباً پینتیس۳۵ برس سے ہو چکا ہے اور لاکھوں انسانوں میں شائع کیا گیا۔ ایسا ہی چونکہ خدا تعالیٰ جانتا تھا کہ دشمن یہ بھی تمنا کریں گے کہ یہ شخص جھوٹوں کی طرح مہجور اور مخذول رہے اور زمین پر اس کی قبولیت پیدا نہ ہوتا یہ نتیجہ نکال سکیں کہ وہ قبولیت جو صادقین کے لئے شرط ہے اور اُن کے لئے آسمان سے نازل ہوتی ہے اس شخص کو نہیں دی گئی لہٰذا اس نے پہلے سے براہین احمدیہ میں فرمادیا۔ ینصرک رجال نوحی الیھم من السماء یأتون من کل فج عمیق ۔ والملوک یتبرکون بثیابک۔ اذا جاء نصر اللّٰہ والفتح۔ وانتھٰی امر الزمان الینا الیس ھٰذا بالحق۔ یعنی تیری مدد وہ لوگ کریں گے جن کے دلوں پر میں آسمان سے وحی نازل کروں گا۔ وہ دُور دُور کی راہوں سے تیرے پاس آئیں گے اور بادشاہ تیرے کپڑوں سے برکت ڈھونڈیں گے۔ جب ہماری مدد اور فتح آجائے گی تب مخالفین کو کہا جائے گا کہ کیا یہ انسان کا افترا تھا یا خدا کا کاروبار۔*
ایسا ہی خدا تعالیٰ یہ بھی جانتا تھا کہ اگر کوئی خبیث مرض دامن گیر ہو جائے جیسا کہ جذام اور جنون اور اندہا ہونااور مرگی تو اس سے یہ لوگ نتیجہ نکالیں گے کہ اس پر غضب الٰہی ہوگیا اس لئے پہلے سے اس نے مجھے براہین احمدیہ میں بشارت دی کہ ہریک خبیث عارضہ سے تجھے محفوظ رکھو ں گا اور اپنی نعمت تجھ پر پوری کروں گا ۔ اور بعد اس کے آنکھوں کی نسبت خاص کر یہ بھی الہام ہوا ۔ تنزل الرحمۃ علٰی ثلٰث العین وعلی الاخریَین ۔ یعنی رحمت تین عضووں پر نازل ہوگی ایک آنکھیں کہ پیرانہ سالی ان کو صد مہ نہیں پہنچائے گی۔اور نزول الماء وغیرہ سے جس سے نورِ بصارت جاتا رہے محفوظ رہیں گی اور دو عضو اَورہیں