کر دیتے ہیں ایسا آدمی گویا خدا کی شکل دیکھنے کے لئے ایک آئینہ ہوتا ہے اور غیب الغیب خدا کا اس کے عجائب کاموں سے پتہ ملتا ہے۔ اس کی دعائیں اس کثرت سے منظور ہوتی ہیں کہ گویا دنیا کو پوشیدہ خدا دکھا دیتا ہے۔سو سید صاحب کی یہ غلطی ہے کہ دعا قبول نہیں ہوتی۔ کاش اگر وہ چالیس دن تک بھی میرے پاس رہ جاتے تو نئے اور پاک معلومات پا لیتے۔ مگر اب شاید ہماری اور ان کی عالم آخرت میں ہی ملاقات ہوگی* افسوس کہ ایک نظر دیکھنا بھی اتفاق نہیں ہوا۔ سید صاحب اِس اشتہار کو غور سے پڑھیں کہ اب ملاقات کے عوض جو کچھ ہے یہی اشتہار ہے۔ اب اصل مطلب یہ ہے کہ کرامات الصادقین کے ٹائٹل پیج کے اخیر صفحہ پر اور برکات الدّعا کے ٹائٹل پیج کے صفحہ اوّل کے سر پر میں نے یہ عبارت لکھی ہے کہ ’’نمونہ دعائے مستجاب‘‘ اور پھر اس میں پنڈت لیکھرام کی موت کی نسبت ایک پیشگوئی کی ہے اور کرامات الصادقین وغیرہ میں لکھ دیا ہے کہ اس پیشگوئی کاالہام دعا کے بعد ہوا ہے کیونکہ امر واقعی یہی تھا کہ اس شخص کی نسبت جو توہین رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں حد سے زیادہ بڑھ گیا تھا دعا کی گئی تھی اور خدا تعالیٰ نے صریح کشف او ر الہام سے فرما دیا تھا کہ چھ برس کے عرصہ تک ایسے طور سے اس کی زندگی کا خاتمہ کیاجائے گاجیسا کہ وقوع میں آیا۔ اب اس پیشگوئی میں حقیقت کے طالبوں کے لئے دو نئے ثبوت ملتے ہیں۔ اوّل یہ کہ خدا اپنے کسی بندہ کو ایسے عمیق غیب کی خبر دے سکتا ہے جو دنیا کی تمام نظر میں غیر ممکن ہو۔ دوسرے یہ کہ دعائیں قبول ہوتی ہیں۔ اگر آپ آئینہ کمالات اسلام کا وہ اِشتہار جس کے اوپر چند شعر ہیں اور کرامات الصادقین کا وہ الہام جو * اس فقرہ میں سید صاحب کی وفات کی طرف اشارہ تھا جیسا کہ ظاہر ہے۔ منہ