نجمؔ الھدیٰ
الحمد للّٰہ الذی خلق الأشیاء کلہا فأودع من جمال خلقہا، وبرء نفوس الناس لنفسہ فسوّاہا وعالج بوجہہ قلقہا۔ وأتقن کل ما صنع وحسّن وأبدع وأحکم، وأضاء الشمس وأنار القمر وأنعم علی الإنسان وأعزّہ وأَکرم۔ والصّلٰوۃ والسّلام علی رسولہ النبیّ الأمّی محمد أحمد نالذی کان إسماہ ہذان أول أسماء عُرضت علٰی آدم بما کانا علّۃ غائیۃ للنشأۃ الاولٰی
نجم اؔ لھدیٰ (اردو)
اُس خدا کے لئے تمام تعریفیں ہیں جس نے تمام چیزوں کو پید ا کیا ۔ اور ہر ایک چیز میں ایک قسم کی خوبصورتی رکھی۔ اس نے انسانوں کے نفسوں کو اپنے لئے بنایا۔ اور اپنی ذات کے ساتھ ان کی بے آرامی کو دور کیا۔ اور جو کچھ بنایا نہایت استوار اور خوب اور نئی طرز کا اور محکم بنایا۔ اور سورج کو روشن کیا اور چاند کو چمکایا اور انسان کو عزت اور شرف اور مرتبہ بخشا۔اور اس کے رسول اُمّی پر دروداور سلام ہو جس کا نام محمد اور احمد ہے۔یہ دونوں نام اس کے وہ ہیں کہ جب حضرت آدم کے سامنے تمام چیزوں کے نام پیش کئے گئے تھے تو سب سے اوّل یہی دو نام پیش ہوئے تھے کیونکہ اس دنیا کی پیدائش
نجم الہدیٰ فارسی جملہ ستایشہامر خدا راست کہ ہمہ چیز ہارابیا فرید۔ ودران گونہء خوبی و آرایش سپرد۔ وروان آدمیان را محض خاطر خود از نیستی بہ ہستی کشید۔ و رنج و آزار آنہار ا با ذات خویش از ہم بپا شید۔وہرچہ را ساخت چنانچہ شاید خوب واستوارش بپر داخت نیّرگیتی افروز را چہرہ ہمان پالود۔وماہ رابزم آرائے شب ہماں نمود۔ وانسان را بزرگی ومزیت کرامت فرمود ۔ و درود بر نبی اُمّی وے کہ نامِ گرامی اش محمد و احمد واین دو نام اول نامہائے است کہ بر آدم عرض شد۔ زیرا کہ علّت غائی آفرینش ہمیں دو نام ودر نزد خدا بیشی و پیشی ہمیں دو نام راست۔