کرتاؔ ہوں جن کو میں نے مباہلہ کیلئے بلایا ہے اور میں پھر ان سب کو اللہ جل شانہٗ کی قسم دیتا ہوں کہ مباہلہ کیلئے تاریخ اور مقام مقرر کرکے جلد میدان مباہلہ میں آویں اور اگر نہ آئے اور نہ تکفیر اور تکذیب سے باز آئے تو خدا کی *** کے نیچے مریں گے۔
اب ہم ان مولوی صاحبوں کے نام ذیل میں لکھتے ہیں جن میں سے بعض تو اس عاجز کو کافر بھی کہتے ہیں اور مفتری بھی۔ اور بعض کافر کہنے سے تو سکوت اختیار کرتے ہیں۔ مگر مفتری اور کذّاب اور دجّال نام رکھتے ہیں۔ بہرحال یہ تمام مکفّرین اور مکذّبین مباہلہ کیلئے بلائے گئے ہیں اور ان کے ساتھ وہ سجادہ نشین بھی ہیں جو مکفّر یا مکذّب ہیں اور درحقیقت ہریک شخص جو باخدا اور صوفی کہلاتا ہے اور اس عاجز کی طرف رجوع کرنے سے کراہت رکھتا ہے وہ مکذّبین میں داخل ہے۔ کیونکہ اگر مکذّب نہ ہوتا تو ایسے شخص کے ظہور کے وقت جس کی نسبت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے تاکید فرمائی تھی کہ اس کی مدد کرو اور اس کو میرا سلام پہنچاؤ اور اس کے مخلصین میں داخل ہوجاؤ تو ضرور اس کی جماعت میں داخل ہوجاتا۔ اور صاف باطن فقراء کیلئے یہ موقعہ ہے کہ خدا تعالیٰ سے ڈر کر اور ہریک کدورت سے الگ ہوکر اور کمال تضرع اور ابتہال سے اس پاک جناب میں توجہ کرکے اس راز سربستہ کا اسی کے کشف اور الہام سے انکشاف چاہیں۔ اور جب خدا کے فضل سے انہیں معلوم کرایا جائے تو پھر جیسا کہ ان کی اتّقاء کی شان کے لائق ہے محبت اور اخلاص اور کامل رجوع سے ثواب آخرت حاصل کریں اور سچائی کی گواہی کیلئے کھڑے ہوجائیں۔ مولویان خشک بہت سے حجابوں میں ہیں کیونکہ ان کے اندر کوئی سماوی روشنی نہیں۔ لیکن جو لوگ حضرت احدیت سے کچھ مناسبت رکھتے ہیں اور تزکیہ نفس سے انانیّت کی تاریکیوں سے الگ ہوگئے ہیں۔ وہ خدا کے فضل سے قریب ہیں۔ اگرچہ بہت تھوڑے ہیں جو ایسے ہیں مگر یہ امت مرحومہ ان سے خالی نہیں۔
وہ لوگ جو مباہلہ کیلئے مخاطب کئے گئے ہیں یہ ہیں:۔
مولوی نذیر حسین دہلوی
شیخ محمد حسین بٹالوی ایڈیٹر اشاعۃ السنہ
مولوی عبد الحمید دہلوی مہتمممطبع انصاری
مولوی رشید احمد گنگوہی
مولوی عبد الحق دہلوی مؤلف تفسیر حقّانی
مولوی عبد العزیز لدھیانوی
مولوی محمد لدھیانوی
مولوی محمد حسن رئیس لدھیانہ