کچھ نہ تھی کہ کسی طرح ہمارے ہمسایہ آریہ لوگ اس بے حیائی کے کام سے رک جائیں اور اپنی بیویوں کو اس ڈشٹ کرم سے
ناپاک نہ کریں بلکہ غیرت اور خدا ترسی کو کام میں لاکر ایسی تعلیم سے دست بردار ہو جائیں جو شرم اور غیرت اور عزت کو برباد کرتی ہو کیونکہ ایک غیرت مند انسان کے لئے اس سے زیادہ کیا
رسوائی ہے کہ اس کی بیاہتا بیوی اور خاندان کی رانی اس کے جیتے جی اسی کی عورت کہلا کر اور اسی کے نکاح میں ہو کر کسی دوسرے سے ہم بستر ہو ایسے آدمی کا تو ڈوب کر مرنا بہتر ہے کہ
اس کی آنکھوں کے سامنے اس کے دیکھتے دیکھتے غیر آدمی اس کی عورت سے منہ کالا کرے اور وہ چپ رہے ان وجوہات سے ہمیں امید تھی کہ جیسا کہ ہم نے کمال ہمدردی اور خیر خواہی کے رو
سے اشتہار کو لکھا تھا ایسا ہی آریہ صاحبان بھی ہمارے اشتہار کو غور اور انصاف سے دیکھیں گے اور ؔ کوشش کریں گے کہ اس بلا سے
کوئی اس پاک سے جو دل لگاوے
کرے پاک آپ کو تب
اس کو پاوے
آریہ صاحبوں کے ملاحظہ کیلئے ایک ضروری اشتہار
چونکہ اس وقت کتاب منن الرحمان * میری طرف سے مطبع ضیاء الاسلام قادیان میں چھپ رہی ہے اور اس کتاب میں ایک
تقریب پر آریہ صاحبوں اور عام ہندوؤں کے مسئلہ نیوگ کا بھی ذکر کرنا پڑے گا اس لئے میں نے قرین مصلحت سمجھا کہ اس اشتہار کے ذریعہ سے بعض واقف کار آریہ صاحبوں سے بحث کرلوں
اور پھر اس مسئلہ کو اپنی کتاب میں لکھوں یا اگر وہ مجھے اس کی معقولیت سمجھادیں تو لکھنے سے دستکش رہوں کیونکہ میری نظر میں نیوگ کا عقیدہ ایک ایسا قابل شرم عقیدہ ہے کہ اس کے بیان میں
گو کیسا ہی
یہ کتاب دنیا کی زبانوں کی تنقیح اور تحقیق کے لئے میں نے تالیف کی ہے اس کتاب کا خلاصہ مطلب یہ ہے کہ صرف عربی زبان ہی ایسی زبان ہے کہ جو خدائے قادر مطلق کی وحی
اور الہام سے ابتداء زمانہ میں انسان کو ملی اور وہی اُم الالسنہ یعنی تمام زبانوں کی ماں ہے اور نہ صرف اسی قدر کہ تمام زبانیں اسی میں سے نکلی ہیں بلکہ میں نے اس کتاب میں