سلسلہ بتاتا ہے کہ اگست ۱۸۸۷ء کاخط ہے مولوی مراد علی صاحب جالندھری مشہور آدمی تھے۔ (عرفانی) (۷۹) ملفوف بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم نحمدہ و نصلی علیٰ رسولہ الکریم مخدومی مکرمی اخویم منشی رستم علی صاحب سلمہ تعالیٰ۔ بعد سلام مسنون۔ اس وقت ایک نہایت ضروری خیمہ سائبان کی پیش آئی ہے کیونکہ معلوم ہوتا ہے کہ مہمان عقیقہ کے روز اس قدر آئیں گے کہ مکان میں گنجائش نہیں ہوگی۔ یہ آپ کے لئے ثواب حاصل کرنے کا عمدہ موقعہ ہے۔ اس لئے مکلف ہوں کہ ایک سائبان معہ قنات کسی رئیس سے بطور مستعار دو روز کے لئے لے کر جیسے سردار چیت سنگھ ہیں ضرور ساتھ لاویں۔ بہرحال جدوجہد کر کے ساتھ لاویں۔ نہایت ضروری تاکید ہے۔ والسلام خاکسار غلام احمد ازقادیان ۱۰؍ اگست ۱۸۸۷ء مگر یہ ایک سائبان فراخ معہ قنات کے جو اردگرد اس کے لگائی جائے تلاش کر کے ہمراہ لاویں۔ (۸۰) بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم نحمدہ و نصلی علیٰ رسولہ الکریم مخدومی مکرمی اخویم منشی رستم علی صاحب سلمہ تعالیٰ۔السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ اس سے پہلے روغن زرد کے لئے