مخدومی مکرمی اخویم منشی رستم علی صاحب سلمہ۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ رسالہ سرمہ چشم آریہ صرف ہزار کاپی چھپے گا۔ انشاء اللہ القدیر جو شخص ایک دفعہ اس کو دیکھ لے گا۔ ہر کوئی حسب نیت و مذاق دینی اس کو ضرور خریدے گا اور یہ کام بہت تھوڑا ہے۔ اب جلد ختم ہونے والا ہے او ررسالہ سرمہ چشم آریہ تو چار ماہ تک ختم ہو گا۔ اسی رسالہ میں انشاء اللہ القدیر اس کااشتہار دیاجائے گا۔ چوہدری محمد بخش صاحب کوسلام مسنون۔ والسلام خاکسار غلام احمد عفی عنہ ۱۰؍۱۸۸۶ء (۳۵) پوسٹ کارڈ بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم مشفقی مکرمی اخویم منشی رستم علی صاحب سلمہ۔ السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ۔ میر صاحب کی روانگی کے دوسرے دن روز کا تب آگیا ہے اور رسالہ سرمہ چشم آریہ جو صرف پندرہ یا بیس دن کا کام ہے چھپنا شروع ہوا ہے۔ کیونکہ رسالہ سراج منیر چار ماہ میں چھپے گا اور یہ صرف چند روز کا کام ہے۔ اس لئے اوّل اس سے فراغت کر لینا مناسب سمجھا گیا ہے روز کے روز کاپیاں روانہ ہوتی جاتی ہیں اور کام بفضلہ تعالیٰ ہو رہا ہے آپ کویہ عاجز دعا میں فراموش نہیں کرتا۔ بہر حال فضل الٰہی کی امیدہے۔ والسلام۔ چوہدری صاحب کو سلام مسنون۔ پہنچے۔ نوٹ۔ اس خط کوئی تاریخ نہیں مگر قادیان کی مہر ۱۵؍ جون ۱۸۸۶ء اور جالندھر کی ۱۷؍ جون ۱۸۸۶ء کی ہے۔ اس لئے ۱۵؍ جون ۱۸۸۶ء تاریخ روانگی ہے (عرفانی) (۳۶) پوسٹ کارڈ بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم مکرمی۔ السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ۔ انشاء اللہ القدیر اگر زندگی رہی