مکتوب نمبر ۱۸ سے لے کر ملفوف خطوط ہیں مگر نمبر ۲۱ کا رڈ ہے اس کے بعد ۲۳،۲۴ پھر لعایت ۲۸ پوسٹ کارڈ۔ (عرفانی کبیر) (۱۹) ملفوف خط از عاجز عائد باللہ الصمد غلام احمد۔ بخدمت اخویم مکرم منشی رستم علی صاحب سلمہ تعالیٰ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ عنائت نامہ پہنچا۔ آپ کی رویا میں کسی قدروحشت ناک خبر ہے مگر انجام بخیر ہے ۔ ایسی خوابیں بسا اوقات بے اصل نکلتی ہیں اور حدیث شریف میں کہ جو خواب وخواب دل کو خوش کرے وہ رحمن کی طرف اور جو دل کو غمگین کرے وہ شیطان کی طرف سے ہے اور دوسری خواب کے سب اجزاء اچھے ہیں۔ اب تک اس عاجز کو امید نہیں کہ جالندھر میں پہنچ سکے۔ اگر ایام تعطیل میں تشریف لاویں تو بہتر ہے ۔ مگر اول مجھ کو اطلاع دیں۔ بخدمت چوہدری میں بخش صاحب سلام مسنون۔ خاکسار غلام احمد عفی عنہ ۱۴؍دسمبر ۱۸۸۵ء (۲۰) ملفوف خط بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم نحمدہ‘ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم مخدومی مکرمی اخویم سلمہ تعالیٰ۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ‘۔ عنائت نامہ پہنچا۔ خدوند کریم آپ کو خوش و خرم رکھے۔ حال یہ ہے کہ اس خاکسار نے حسب ایماء خدا وند کریم بقیہ کام رسالہ کے لئے اس شرط سے سفر کا ارادہ کیا ہے کہ شب و روز تنہا ہی رہے اور کسی کی ملاقات نہ ہو اور خداوند کریم جلشانہ‘ نے اس شہر کا نام بتادیا ہے جس میں کچھ مدت بطور خلوت رہنا چاہیئے اور وہ ہوشیار پورہے آپ پر ظاہر نہ