نہ مصاحب اور نہ کوئی مشیر ہے نہ معاون بلکہ تو اکیلا ہی سب کا خالق مالک اور غالب خدا ہے جو تمام خوبیوں کا منبع اور جمیع عیوب سے منزّہ ہے اس لئے تمام محامد تقدیس اور ستائش اور تعریف کے لائق تو ہی ایک خدا ہے اور ہماری یہ جسمانی اور روحانی یا ظاہری اور باطنی تمام نعمتیں تیری ہی طرف سے ہیں اور ہم تیرے ہی لئے ہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ تیرے سب پیغمبر اورجملہ کتب سماویہ بالعموم اور تیرا سچا اور پیارا حبیب خاتم النبیین محمد رسول اللہ صلعم اور تیری پاک کلام قرآن شریف و فرقان حمید بالخصوص حق ہے اور نجات اسلام میں محدود۔ اور میں گواہی دیتا ہوں کہ قیامت اورجزا سزا حساب اور میزان دوزخ اور بہشت لقا وغیرہ سب حق اور درست ہیں اور ہم سب مرنے کے بعد جی اُٹھیں گے اور اپنے ہی اعمال کے مطابق جزا اور سزا دیئے جائیں گے۔
اب اے میرے خدا میں تیری بارگاہ تقدّس و تعالیٰ میں نہایت عجز اور انکسار تضرّع و ابتہال کے ساتھ مؤدّبانہ التماس کرتا ہوں کہ تو جانتا ہے کہ میں وہی شخص ہوں جس کو تونے بلا کسی استحقاق محض اپنے ہی فضل و کرم سے اپنی مشیت اور ارادہ کے مطابق جوازل ہی سے مقرر کیا گیا تھا اپنے مقدس اور سچے دین اسلام کی خدمت اور نصرت کے لئے اہل دنیا میں سے چُن لیا اور اس کام کے واسطے مخصوص کیا ہے اور تو نے ہی میرے ہاتھ سے وہ روحانی منارہ جس پر نزول ابن مریم مقدر تھا تیار کرا دیا ہے اور تونے ہی مجھ سے نزول عیسیٰ کی منادی کرنے اور نصاریٰ پر حجت اسلام ثابت کرنے کی خدمت پر مقرر فرمایا ہے اور تونے ہی مجھے اپنی رحمت کے خزانہ سے وہ علم بخشا ہے جس سے نصاریٰ و اہل اسلام یا قرآن و انجیل کا باہمی اختلاف دور ہو کر اتحاد اور موافقت پیدا ہو سکتی ہے۔ ہاں وہ نزول ابن مریم کا ایک روحانی راز تھا جو مدت ہائے دراز سے اہل دُنیا پر پوشیدہ رہا اور خاص اسی زمانہ کے لئے ودیعت کیا گیا تھا اور اسی سے تو اب اپنی مخلوق پر حجت اسلام ثابت کرے گا۔ اور اسلام کو کُل دینوں پر غالب کر دے گا پس اے میرے خدا تو جانتا اور دیکھ رہا ہے کہ میں تیرے اس حکم کی تعمیل کو تیری ہی ہدایات کے مطابق انجام دے رہا ہوں اور تیری مرضی کے موافق نزوؔ ل ابن مریم کے اس نہانی راز کو اہل دُنیا پر ظاہر کرکے اتمام حجت کر رہا ہوں لیکن اے