دین اللّٰہ، ثم تقولون ما جاء مرسل مِن عند اللّہ، ما لکم کیف تحکمون. وإن ہذہ الأرض فاقتْ کلَّ أرض بفتنہا أتعلمون کمثلہا أرضًا أُخْرٰی، فأَرُونا تلک الأرض إن کنتم تصدُقون. وقد شہدت السماء والأرض والزمان والمکان علی صدقی، ومضی من ہذہ الماءۃ قریبًا من خُمْسہا، فبأیّ شہادۃٍ بعدہا برگردیدہ اند باز مے گوئید کہ از طرف خدا ہیچ مرسلے نیامدہ ایں چہ فیصلہ می کنید و ایں زمین ہند در فتنہ و فساد بر ہمہ زمین سبقت کردہ است آیا مثل آں زمین دیگر در علم شما ہست اگر صادق ہستید آں زمین را بما نشان بدہید۔ و ہر آئینہ آسمان و زمین و زمان و مکان بر راستئ من گواہی دادہ اند و نیز ازیں صد قریب خمس سپری شدہ اکنوں بعد ازیں از کدام گواہی پھر گئے ہیں پھر کہتے ہو کہ خدا کی طرف سے کوئی رسول نہیں آیا یہ تمہارا کیسا فیصلہ ہے۔ اور یہ ہندوستان کی زمین فتنہ و فساد میں سب زمینوں سے بڑھ گئی ہے۔ کیا اس جیسی زمین کوئی اور تمہیں معلوم ہے؟ اگر سچے ہو تو اس زمین کا پتہ دو اور بے شک آسمان اور زمین اور زمان اور مکان نے میری سچائی پر گواہی دی ہے اور اس صدی میں سے قریباً پانچواں حصہ گذر بھی گیا اب اس کے بعد کون سی گواہی