تمام آمدنی میری جماعت کے لئے خرچ ہوتی ہے۔ میرے ذاتی خرچ میں نہیں آتی۔ وہ اس بات کو بھی قبول کرتے ہیں کہ میری اور بھی جائیداد ہے۔ لیکن تحصیل دار صاحب کے سامنے انہوں نے بیان کیا ہے کہ اس میری جائیداد کی آمدنی بھی جو از قسم زمین ہے۔ اور پیداوار زراعت ہے اور زیر دفعہ ۵ (ب) انکم ٹیکس سے بری ہے۔ دینی مصارف میں ہی کام آتی ہے۔ اس شخص کے اظہار نیک نیتی میں مجھے شک کرنے کی کوئی وجہ معلوم نہیں ہوتی۔ جس کی جماعت کو ہر ایک جانتا ہے میں ان کی چندوں کی آمدنی کو جس کی تعداد وہ 3(۵۲۰۰ )بیان کرتے ہیں اور جو محض دینی کاموں میں خرچ ہوتی ہے۔ زیر دفعہ ۵ (ای) انکم ٹیکس سے بری کرتا ہوں۔
دستخط ٹی ڈیکسن صاحب بہادر کلکٹر
۱۷؍ ستمبر ۹۸ء
***
جس کتاب پر دستخط مصنف و مہر نہ ہو تو وہ کتاب مسروقہ ہوگی
راقم
مرزا غلام احمد
مورخہ ۲۰؍ اکتوبر ۱۸۹۸ء